پنجگور : آن لائن کلاسز کے خلاف طلباء کا احتجاج

280

مظاہرے کرنے والے طلباء نے کہا کہ پنجگور میں گذشتہ کئی سالوں سے انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہی نہیں ، اسی بنیاد پہ آن لائن کلاسوں کا فیصلہ تعلیم دشمن فیصلہ ہے۔

ایچ ای سی کی جانب سے بلوچستان کے طلباء کے لیے آن لائن کلاسوں کے فیصلے کے بعد بلوچستان میں بلوچ طلباء الائنس کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

پنجگور میں بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی ۔

مظاہرین نے ریلی نکال کر آن لائن کلاسز و کوئٹہ میں طلباء پر پولیس تشدد کے خلاف نعرہ بازی کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بلوچستان بالخصوص پنجگور میں گذشتہ کئی سالوں سے انٹرنیٹ مکمل طور پر بند ہے اور طلباء کو آن لائن کلاسوں کے لئے مجبور کرنا ایچ ای سی کی تعلیم دشمنی کے سواء کچھ نہیں ۔

طلباء نے کوئٹہ میں بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس کے مظاہرے پر پولیس تشدد اور طلباء و طالبات کی گرفتاری کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے طلباء پر تشدد کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

یاد رہے گذشتہ کئی دنوں سے بلوچستان سمیت کراچی میں آن لائن کلاسوں کے خلاف طلباء سراپا احتجاج ہیں اور انکا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے طلباء کے لئے آن لائن کلاسوں کا اعلان یہاں کے زمینی حقائق کے برعکس ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بلوچستان میں آن لائن کلاسوں کے پالیسی کو منسوخ کیا جائے یا بلوچستان میں انٹرنیٹ کے سہولیات بحال کرکے طلباء کو انکے تعلیمی حقوق دیے جائیں ۔