نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شہید صباء دشتیاری جیسے بلوچ دانشور صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ شہید صباء دشتیاری نے بلوچ سیاست اور ادب کو ایک نیا رخ دیا۔ انہوں نے بلوچ نوجوانوں کو قومی سیاست میں کردار ادا کرنے میں ہمیشہ ہمت، نظریہ اور مستقل مزاجی کی نصحیت کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صباء دشتیاری نے ہمیشہ اپنا مواقف واضح رکھا اور اس طلباء سیاست میں خود کو ہمیشہ آگے رکھا، کبھی بھی کسی سیاسی پلیٹ فارم سے دوری اختیار نہیں کی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ سیاست ہی سے بلوچ قوم کو شعور دی جاسکتی ہے آج شہید صباء دشتیاری کے ہزاروں سیاسی شاگرد ہیں جو ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ شہید صباء دشتیاری نے بلوچ قوم کو یہ احساس دلایا کہ بلوچ قوم علمی حوالے سے سیاست میں شرکت کریں اور اپنی قومی شناخت کو بحال کرنے میں اپنا قومی فرض ادا کرئے اپنے ہر تقریر میں شہید صباء نے قومی شناخت کی بحالی کی بات پر زور دیا۔
ترجمان نے کہا کہ صباء دشتیاری کو 2011 میں کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے اس وقت شہید کردیا جب وہ روزانہ کے معمول کے مطابق واک کرنے بلوچستان یونیورسٹی سے بازار جارہے تھے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ این ڈی پی شہید صباء دشتیاری کی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کرتی ہے۔