وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے گذشتہ روز کراچی میں سندھی مسنگ پرسن شہید نیاز لاشاری کی مسخ شدہ لاش ملنے اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آج احتجاجی مظاہرہ کئے گئے۔
احتجاجی مظاہرے کراچی اور لاڑکانہ میں ہوئے، جس میں لاپتہ سندھی افراد کے لواحقین اور سیاسی و سماجی کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
لاڑکانہ پریس کلب میں قائم احتجاجی کیمپ کی رہنمائی وائس فارمسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنماء شازیہ چانڈیو، اقصیٰ دایو ،آکاش ٹکڑ، سجاد کاندھڑو و دیگر نے کی جہاں لاپتہ سندھی قوم پرست رہنماء ایوب کاندھڑو ،مرتضیٰ جونیجو شاہد جونیجو انصاف دایو کاشف ٹگڑ مرتضیٰ سولنگی رفیق عمرانی ودیگر کے لواحقین اور سیاسی سماجی کارکنان نے شرکت کی ۔
جبکہ دوسری جانب کراچی پریس کلب کے سامنے وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنماء سسئی لوہار، سندھی دانشور دلشاد بھٹو سنیئر ، انعام عباسی و دیگر کی رہنمائی میں احتجاج کیا گیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا پاکستانی ایجنسیوں نے قوم پرست کارکن نیاز لاشاری کو 18 ماہ قبل حیدرآباد اے ٹی سی کورٹ کے باہر سے 10 جنوری 2019 میں اٹھاکر لاپتہ کردیا تھا اس سے قبل بھی ایک بار انہیں اپریل بیس دو ہزار اٹھارہ میں اٹھایا گیا تھا لیکن بعد ازاں ایک اور قوم پرست کارکن بلاول چانڈیو کے ہمراہ 5 ماہ کے بعد حیدرآباد میں گرفتاری ظاہر کی گئی تھی جبکہ دوسرے قوم پرست کارکن بلاول چانڈیو کو بھی کچھ ماہ بعد جامشورو سے دوبارہ اٹھاکر لاپتہ کردیا گیا ۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماؤں اور مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سندھ سے 50 سے زائد جبری طور لاپتہ کئے گئے تمام قوم پرست کارکنان کو آزاد کیا جائے۔
مظاہرین نے اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل یورپی یونین، ایشین ہیومن رائٹس کمیشن سمیت دنیا کے تمام انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ پاکستانی ریاست اور اس کی فوج کی جانب سے سندھ اور بلوچستان میں کیئے جانے والے تمام مظالم انسانی حقوق کی پامالی اور جنگی جرائم کا نوٹس لیں۔
انہوں نےکہا پاکستانی فوج نے پہلے سے ہی ان کے پاس گرفتار ایک سندھی مسنگ پرسن کو گولی لگا کر ان کی مسخ شدہ لاش پھینک دی ہے، یہ عمل جنگی قیدیوں کے عالمی قانون کی پائمالی ہے عالمی دنیا پاکستان پر جنگی جرائم کا کیس چلائے۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی کنوینر سورٹھ لوہار نے کہا کہ سندھ بھر سے جبری طور لاپتہ کیئے گئے تمام سیاسی و سماجی کارکنان کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور اس سلسلے میں اپنا آواز عالمی اداروں و تمام انسانی حقوق کی تنظیموں تک پہنچانے کے لیئے کل 18 جون ہم وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے ٹویٹر و سوشل میڈیا پر #StateKilledNiazLashari کے عنوان سے ایک آگہی مہم و ہیش ٹرینڈ چلائیں گے، جس کے ذریعے ہم ساری دنیاکو سندھ کے لاپتہ افراد کی بازیابی کے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کریں گے۔