جرمنی میں سانحہ ڈنُک کیخلاف مظاہرہ

300

برمش یکجہتی کمیٹی جرمنی کے زیر اہتمام جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ڈنُک کیچ واقعہ کے خلاف مظاہرہ اور آگہی  پمفلٹ تقسیم کیے گئے

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کے خلاف نعرہ درج تھے۔

مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شریک تھے

جبکہ جرمنی کے مختلف علاقوں سے بلوچ سیاسی و سماجی کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈنُک واقعہ نے ریاست کے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ریاست نے معاشرے کے انتہائی نالائق لوگوں کو مسلح کرکے بلوچستان پر مسلط کیا ہے جو دن دیہاڑے اور رات کی تاریکی میں بلوچ چادر و چار دیواری کی تقدس کو پامال کررہے ہیں ۔

مقررین نے کہا کہ ریاست بلوچستان کے بارے میں اپنے پالیسی تبدیل کرے اور بلوچستان سے مسلح جھتوں کو فوری طور پر ختم کرے۔

مقررین نے الزام عائد کیا کہ ریاستی وزرا سانحہ ڈنک پر عوام کو گمراہ کررہےہیں۔

واضح رہے کہ اب تک گرفتار مجرموں پر ملک ناز کی قتل کا مقدمہ درج نہیں ہوا ہے۔

مظاہرے میں جرمن خواتین اور دیگر سوشل ورکر بھی شریک تھے

مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آج اس مظاہرے کی توسط سے ہم مہذب دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ بلوچ نسل کشی پر خاموشی توڑ کر لب کشائی کریں۔

مقررین نے کہا کہ آج کا مظاہرہ جرمنی میں مقیم بلوچ کمیونٹی کا برمش سے یکجہتی کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جرمنی سے بلوچستان کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم بلوچستان کے درد اور بہتے آنسوؤں پر خاموش نہیں ہیں۔

جبکہ برمش یکجہتی کمیٹی نے جرمنی میں مقیم تمام بلوچ کمیونٹی سے اپیل کی ہیکہ وہ ہمیشہ اسی طرح متحد ہوکر آواز اٹھائیں۔