بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ سرمچاروں نے دو مختلف حملوں میں خاران اور حب میں مخبری کے جرم میں پاکستانی خفیہ اداروں کے کارندوں کو نشانہ بنایا۔
پہلا حملہ خاران کے علاقے لجے تُوک میں کیا گیا، جہاں سرمچاروں نے حسن خان ساسولی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ مذکورہ شخص پاکستانی خفیہ اداروں کیلئے بلوچ تحریک کے خلاف سرگرم تھا، جس نے گذشتہ سال بی ایل اے کے سینئر ساتھی نوراحمد ساسولی اور ڈاکٹر شہزاد بلوچ عرف آصف کو دھوکے سے اپنے گھر بلاکر پاکستانی فوج کے ہاتھوں گرفتار کروانے کی کوشش کی جس پر جانباز ساتھی مزاحمت کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔
حسن خان ساسولی گذشتہ مہینے شور پارود میں تنظیمی ساتھی شہداد بلوچ اور احسان بلوچ کی شہادت میں بھی ملوث تھا۔
بی ایل اے کے سرمچاروں نے دوسرے حملے میں حب چوکی میں آئی ایس آئی کے لیے کام کرنے والے ایک نیٹورک کے کارندوں کو نشانہ بنایا، مذکورہ افراد ساکران روڈ پر حمام کی دکان کی آڑ میں خفیہ اداروں کے لیے کام کررہے تھے۔
بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کو دہراتی ہے کہ پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے لیے کام کرنے والے کارندوں کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔