بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز انتظامیہ کی مستقل انتقامی کاروائیاں قابل مذمت ہیں – بلوچ ڈاکٹرز فورم
بلوچ ڈاکٹرز فورم نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ BUMHS انتظامیہ اپنے انتقامی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی تازہ مثال معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیلف فائننس کے داخلے کرنا، احتجاج پر بیٹھے ملازمین کو ٹرانسفر کرنا، فیکلٹی اپ گریڈشن میں سینئر رجسٹرارز کو نظر انداز کرنا اور یونیورسٹی انتظامیہ کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں ڈاکٹر مصطفی وردگ کو ٹیچنگ فیکلٹی سے نکالنے کی کوششیں شامل ہیں جس کی بلوچ ڈاکٹرز فورم بھرپور مذمت کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان آمرانہ کاروائیوں کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھایا جائے گا۔ ہم مصالحتی کمیٹی میں شامل ممبران اسمبلی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کہاں گیا آپ کا وعدہ جو آپ نے یونیورسٹی کے متاثرہ ڈاکٹرز طلبہ اور ملازمین سے کیا تھا، یا ہم یہ سمجھیں کہ آپ لوگ بھی BUMHS کے انتظامیہ کے سامنے بے بس ہو۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ ڈاکٹرز فورم 18 جون کو ہونے والے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور انتظامیہ کو باور کراتی ہے کہ اگر یونیورسٹی کے جبر سے متاثرہ طلبہ ڈاکٹر اور ملازمین کو روکنے یا تشدد کرنے کی کوشش کی گئی تو نقصان کی تمام تر ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر ہوگی۔