نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کراچی میں موجود نیشنل پارٹی کی مرکزی قیادت اورکراچی ڈویژن کے رہنماوں اورکارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ 11جون کو شام 4 بجے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اورانسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے سرگرم کارکن ادریس خٹک کی رہائی کے لیے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان(ایچ آر سی پی)اورسول سوسائٹی پرمشتمل تنظیموں جوائنٹ ایکشن کمیٹی(جیک)کے زیراہتمام کراچی پریس کلب کے سامنے منعقد ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں بھر پور شرکت کرکے اسے کامیاب بنائیں۔
انہوں نے کہا ادریس خٹک ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ بااصول اورانسان دوست شخص ہے،اور انہوں نے اپنی ساری زندگی محنت کش عوام،کچلے ہوئے طبقات اورمظلوم قوموں کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کی ہے ۔
انہوں نے کہا اتنے بڑے انسان کولاپتہ ہوئے آج 7ماہ سے زائد کا عرصہ گزرچکاہے اس دوران انکے خاندان کے افراد اور دوستوں پر وقت کیسے گزر رہا ہوگا اس کا اندازہ کوئی باضمیرانسان ہی لگا سکتا ہے۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر نے کہاادریس خٹک کوایجنسیوں کی تحویل میں سات ماہ سے زائد کاعرصہ گزر گیا لیکن انہیں ابھی تک کسی عدالت میں نہیں پیش کیا گیا حالانکہ یہ ہر ملزم کا قانونی اور آئینی حق ہے کہ اسے گرفتاری کے بعد 24گھنٹے کے اندرکسی مجازعدالت میں پیش کیاجائے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ماورائے آئین وقانون اقدامات سے بازآجائے،کسی بھی شہری کوعدالت میں پیش کیے بغیرحراست میں رکھنا سنگین جرم ہے۔
انہوں نے کہا عدالتوں کو بھی شہریوں کی غیر قانونی وغیرآئینی حراستوں کا سختی کے ساتھ نوٹس لیناچائیے ،نیشنل پارٹی پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ ادریس خٹک سمیت تمام لاپتہ افراد کو فی الفور رہاکیاجائے اوراگرحکومت کی نظر میں کوئی قصوروارہے تواسےعدالت میں پیش کیاجائے۔