پاکستانی فورسز نے افطاری کے وقت مسجد میں گھس کر ایک شخص کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد سے وہ تاحال لاپتہ ہے ۔
ٹی بی پی کو ضلع گوادر سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جیونی کے علاقے پانوان میں گذشتہ شام افطاری کے وقت پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ایک مسجد پر چھاپہ مار کر وہاں سے محمد صادق نامی شخص کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ۔
ایک مقامی شخص نے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا کہ تین دن قبل بھی پاکستانی فورسز نے اسی علاقے میں رات گئے دیر ایک گھر پر چھاپہ مار کر یاسر ولد پیر محمد کو گرفتار کیا تھا اور شدید تشدد کے بعد زخمی حالت میں اسے اگلے دن رہا کردیا تھا ۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز مغرب کی نماز کے وقت فورسز کے ہاتھوں اغواء ہونے والے صادق اور اس کے بھائی عادل کو اس سے قبل بھی گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا ۔
صادق بلوچ کی گرفتاری و لاپتہ کرنے پر جب ٹی بی پی نمائندے نے مقامی انتظامیہ سے وجوہات جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے خاطرخواہ جواب سے گریز کیا ، تاہم ایک اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ کچھ عرصہ قبل گوادر کے علاقے کنز میں اوشن سوسائٹی کے پروجیکٹ میں سی پیک مخالف وال چاکنگ کی گئی تھی جس کے بعد سے خفیہ اداروں کے اہلکار حرکت میں آئے ہیں اور آئے روز علاقے کے لوگوں کو ہراس کرکے نقل مکانی کےلئے مجبورکررہے ہیں ۔
مقامی انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اسی علاقے سے ہماری موجودگی میں تاج بلوچ جوکہ بندی کا رہائشی ہے اسے گرفتار کیا جو کہ تاحال لاپتہ ہے ۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں مختلف علاقوں میں آپریشن، چھاپے اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ روز کا معمول بن چکا ہے،۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ و کراچی میں گذشتہ ایک دہائی سے لواحقین کا پرامن احتجاج جاری ہے ۔