بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 3957 دن مکمل ہوگئے۔ کچلاک سے سردار محمد نائب صدر ٹیچر ایسوسی ایشن اور ان کے ساتھیوں نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غلامی انسانیت کو رسوا کرنے والی شے ہے۔ ہم غلامی کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں، ہمارا دشمن سے گلہ بے وقوفی ہوگی، ہاں اگر گلہ کہیں یا اپیل وہ انسانیت کے دعویدار تنظیموں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر لاپتہ اور مسخ شدہ ڈھانچوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے تو اس کی اصل وجہ اور ذمہ داری سامراج اور بلوچ عوام کا دشمن ہے جو انسانیت کا بھی دشمن ہے لیکن انسانیت کے نام پر بننے والی تنظیموں کی خاموشی کی وجہ سے بھی ہماری ماورائے قانون قتل اور مسخ شدہ لاشوں کی فہرست لمبی ہوتی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ دنیا میں انسانیت کے خدمت گار وجود رکھتے ہیں جو درد بھی رکھتے ہیں، جن سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہماری انسانی حقوق کی بحالی کیلئے اٹھنے والی آواز سے آواز ملائیں۔
ماما قدیر نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام پر چلنے والی تنظیموں سے ہمیں گلہ ہے کہ وہ کیوں ہمارے ساتھ ہونے والے ظلم کی طرف نہیں دیکھتے ہیں۔ وہ خود اپنے تنظیموں کے آئین میں شامل شقوں کی پاسداری نہیں کرتے ہیں۔