وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیر داخلہ کی بولان میں فورسز پر حملے کی مذمت

454
یو بی اے کیجانب سے حملے کی تصاویر بھی جاری کی گئی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے بولان میں گذشتہ روز پاکستانی فوج پر ہونے والے بم حملے کی مذمت کی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے حملے میں ہلاک اہلکاروں کے خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فورسز پر حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ایک دفعہ پھر ہندوستان پر لگایا ہے۔

انہوں نے مند حملے میں فرنٹیئر کور اہلکار کے ہلاکت پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ حملے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔

خیال رہے گذشتہ روز بلوچستان میں پاکستانی فوج پر حملوں کے دو مختلف واقعات میں چھ اہلکار اور ایک سویلین ڈرائیور ہلاک ہوئے ہیں۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فورسز پر حملے بولان کے علاقے مچھ اور کیچ میں کیئے گئے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ شدت پسندوں نے پیر کی شب بلوچستان کے علاقے مچھ میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کو دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار اور ایک سویلین ڈرائیور ہلاک ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مچھ میں ہلاک ہونے والوں میں نائب صوبیدار احسان اللہ، نائیک زبیر خان، نائیک مولا بخش، نائیک نور محمد، نائیک اعجاز احمد اور ڈرائیور عبدالجبار شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دوسرا واقعہ کیچ کے علاقے میں پیش آیا جہاں عسکریت پسندوں اور اہلکاروں میں فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی امداد علی مارے گئے ہیں۔

 یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے مچھ میں کیئے گئے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

یو بی اے کے ترجمان مرید بلوچ نے کہا ہے کہ بولان کے علاقے پیر غیب کے مقام پر تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنی کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں تنظیم کی جانب سے فورسز پر حملے کی تصاویر بھی جاری کی گئی۔

اسی طرح کیچ کے علاقے مند میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان بیبگر بلوچ نے قبول کی۔

گذشتہ تین روز کے دوران پاکستانی فوج پر بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے چھ حملے کیئے جاچکے ہیں جبکہ ایک مہینے کے دوران ہونے والے حملوں میں دو کی نوعیت شدید تھی جن میں پاکستانی فوج کے دس سے زائد اہلکار مارے گئے۔

گذشتہ دنوں بلیدہ کے علاقے میں فورسز کی گاڑی پر دیسی ساختہ بم حملہ کیا گیا تھا جس میں فوج کے ایک میجر سمیت چھ  اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی تھی۔

جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ حملے میں ہلاک ہونیوالے میجر ندیم مذکورہ علاقوں میں فوجی آپریشن میں عام بلوچ آبادیوں کو نشانہ بنانے سمیت بلوچستان کے ضلع کیچ میں فوج کے بنائے گئے جرائم پیشہ افراد کے گروہوں نام نہاد ڈیتھ اسکواڈوں کی سربراہی و قیام میں براہِ راست ملوث تھے۔