مظلوموں کی آواز کو درندگی سے خاموش نہیں کیا جاسکتا – ماما قدیر

177

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3946 دن مکمل ہوگئے۔ ایچ آر سی پی کے وفد نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر روز بلوچوں پہ ظلم کے نت نئے حربے آزما رہا ہے، ہزاروں بلوچوں کو لاپتہ اور شہید کیا گیا ہے۔ بلوچستان کے کونے کونے میں فوجی آپریشن اور لوگوں کے گھروں کو جلانا مال اسباب لونٹے کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے جارحانہ حکمت عملیوں کو دیکھ کر یہ انداز لگانا مشکل نہیں ہوگا کہ آنے والے دنوں میں ایسے واقعات میں مزید اضافہ ہوگا۔ لیکن تاریخ یہ ثابت کرچکا ہے کہ مظلوموں کی آواز کو اس طرح درندگی سے خاموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ پرامن لوگوں کو تشدد کے ذریعے سے ہٹایا نہیں جاسکتا، پاکستانی ظلم، جبر اور غیر انسانی تشدد بلوچوں کے حوصلوں کو پست کرنے کی بجائے مزید پختہ کریگا۔

انہوں نے کہا نام نہاد قوم پرست پارٹیاں ہر وقت پاکستان کے ہم قدم رہے ہیں کیونکہ وہ اپنے وجود اس طرح برقرار رکھ سکتے ہیں یہ سماج دشمن ناصرف پرامن جدوجہد میں رکاوٹ بننے کی کوشش کررہے ہیں بلکہ لوگوں کی شہادت اور اغواء میں براہ راست ملوث بھی ہیں۔

ماما نے کہا پاکستان کسی بھی بین الاقوامی قانون کی پابند نہیں ہے اور پاکستان سے اس طرح کی امید رکھنا عبث اور خود کو دھوکہ دینے کی مترادف ہے۔