نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ نے جاری بیان میں خضدار کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی حکومتی منفی سوچ و پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سماج اور قوموں کی ترقی و خوشحالی کا دارومدار معیاری تعلیمی درسگاہوں اور تعمیری نصاب کے مرہون منت ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان حکمرانوں کے متعصبانہ پالیسیوں اور بعدازاں امن وامان کی مخدوش صورتحال کیوجہ تعلیم سمیت تمام شعبوں میں پسماندگی کا شکار رہا ہے۔ نیشنل پارٹی نے اپنے مختصر دور حکومت میں تعلیم کو ترجیح دیتے ہوئے تعلیمی بجٹ میں اضافے کے ساتھ یونیورسٹیوں اور میڈیکل کالجز تعمیر کرائیں۔
بیان میں کہا گیا کہ آج دنیا اعلیٰ تعلیم کے ذریعے معاشی وسماجی ترقی کی بلندی کی طرف گامزن ہے اور اعلیٰ تعلیم صرف اور صرف معیاری تعلیمی اداروں سے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ باشعور ریاستیں اعلیٰ ادارے تعمیر کرنے کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لاتی ہے لیکن بلوچستان میں دنیا کے برعکس اعلیٰ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی سازش ہورہی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی خضدار کیمپس اور ووکیشنل ایجوکیشنل وومن کالج خضدار کو بند کرنے کی پالیسی تعلیم دشمن اقدام ہے۔ جو کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ نیشنل پارٹی صوبے کی بہتر مستقبل کے خلاف سازشوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔