ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر لسبیلہ کے جاری کردہ ہینڈ آوٹ میں کہا گیا ہے کہ لسبیلہ میں کورونا سے ابتک بیس کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ انڈس ہسپتال کے لیبارٹری سے آج مزید تین رپورٹس پازیٹو آئے ہیں۔
ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ اکبر کالونی کی ریائشی گردوں کے انفیکشن میں مبتلا خاتون علاج کیلئے 8 مئی کو کراچی گئی تھی دوران علاج وہ کورونا سے متاثر ہوئی، مریضہ کی زندگی بچانے کیلئے عملے نے کوششیں کیں لیکن گذشتہ روز متاثرہ خاتون کے رشتہ دار اسے آئیسولیشن روم سے بغیر کسی اطلاح کے نکال کر لے گئے۔
مزید کہا گیا ہے کہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے رابطہ کیئے جانے پر لوکل ایڈمنسٹریشن نے گذشتہ شام لوکیشن ٹریس کی، ریپڈ ریسپانس ٹیمیں اسسٹنٹ کمشنر حب روحانہ گل کاکڑ کی ہدایت پر متاثرہ فیملی کے رہائشی مکان پہنچ گئیں لیکن ریسکیو سے قبل متاثرہ خاتون دم توڈ چکی تھیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ لوکل انتظامیہ نے ایس او پی کے تحت متوفی خاتون کی مقامی قبرستان میں تدفین گذشتہ رات کردی تھی اور احتیاطی تدابیر کے تحت متوفی کی رہائش گاہ پر سیکیورٹی تعینات کرکے گھر کے تمام افراد کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔
ڈی ایچ او کے جاری کردہ ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ لسبیلہ کے صنعتوں میں کام کرنے والی محنت کشوں سمیت مجموعی طور پر لسبیلہ میں 20 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں آٹھ افراد صحت یاب ہو کر نئی زندگی کا آغاز کرچکے ہیں اور دس افراد ہوم آئیسولیٹ ہیں، وہ بھی جلد صحت یاب ہونگے۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر آصف انور شاہوانی نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کا عملہ کسی بھی ایمرحنسی صورتحال سے نمٹنے اور کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگی بنیادوں پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔
انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ کورونا وبا کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں احتیاطی تدابیر اپنا کر اپنے پیاروں اور اپنی زندگی محفوظ بنائیں۔
واضح رہے کہ صنعتی شہر حب میں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ ڈاکٹر حسن وقار چیمہ کی ہداہت پر اسپیشل مجسٹریٹ حب نے محکمہ صحت حکومت بلوچستان کی طرف سے جاری ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد دوکانیں سیل کردی ہیں۔