بی ایس او پجار تربت زون کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ تربت یونیورسٹی کے سوشل سائنسز فیکلٹی کے سربراہ کی طرف سے اس کے زیر اختیار چار ڈیپارٹمنٹس کے طلباء اور طالبات کو امتحان کے بجائے اسائمنٹ دی ہے جس کو یونیورسٹی انتظامیہ کا فیصلہ قرار دیا ہے اور فیصلہ صرف ایک فیکلٹی پر لاگو ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یونیورسٹی میں کوئی یکساں پالیسی نہیں۔ وبا کی صورت حال پر کیا گیا فیصلہ طلباء اور طالبات کے حق میں نہیں کیونکہ کہ ضلع کیچ میں آن لائن کلاس بغیر انٹرنیٹ کے ممکن نہیں تو پھر اسائنمنٹ بغیر انٹرنیٹ کیسے ہوسکتی ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ تربت یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات زیادہ تر دور دراز اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں انٹرنیٹ تو دور کی بات ہے بجلی تک میسر نہیں، بی ایس او پجار تربت زون اس فیصلہ کو سختی سے رد کرتی ہیں اور یونیورسٹی انتظامیہ اور سوشل سائنسز فیکلٹی کے سربراہان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلہ کو واپس لے اور یونیورسٹی میں یکساں پالیسی پر غور کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بی ایس او پجار طلباء اور طالبات کے ساتھ کوئی زیادتی برداشت نہیں کریں گی۔ تربت یونیورسٹی کے حالیہ فیصلے اور ایچ ای سی کے فیصلے ایک دوسرے سے متضاد ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اگر اس فیصلے کو واپس نہیں لیا گیا تو بی ایس او پجار تربت یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات کے ساتھ مل کر یونیورسٹی کے خلاف پریس کانفرنس اور سوشل میڈیا پر بھرپور مہم چلائے گئی۔