نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا گذشتہ چھ ماہ سے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اور انسانی حقوق کے علمبردار ادریس خان خٹک جبری طور پر لاپتہ ہے جس کی بازیابی کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کی ہے لیکن حکمرانوں کو کوئی پرواہ ہی نہیں کہ ملک کا ایک انتہائی ذمہ دار شہری کو ریاستی ادارے دن دھاڑے اٹھاکر لے گئے ہیں جس کا قصور و گناہ فقط یہ ہے کہ وہ ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بلند کرتے تھے جو ملک میں قانون کی حکمرانی کے خواہش مند تھے ملک میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے برسرپیکار تھے ایسی بات کی سزا ادریس خٹک کو دی جاری ہے۔
انہوں نے کہا بلوچستان اور کے پی کے کا سنگین ترین مسئلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور سیاسی کارکنوں کا جبری طور پر لاپتہ کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سینکڑوں سیاسی کارکن گذشتہ کئی سالوں سے لاپتہ ہیں اور اذیت گاہوں میں تشدد اور انسانیت سوز عمل کا مقابلہ کررہے ہیں ، اور ملک کو اذیت گاہوں اور طاقت کے زور پر پرامن رکھنا ایک خام خیالی کے علاوہ کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مستحکم رکھنا ہے تو اظہار آزادی پر لگے پیرے ختم کرنا ہوگا پارلیمنٹ کو بااختیار اور قوموں کے حق حاکمیت کو تسلیم کرنا ہوگا اور قوموں کے خلاف سازشوں کو بند کرنا ہوگا، ساتھ ہی بلوچستان کا مسئلہ قومی اور سیاسی ہے طاقت کے زور پر نہیں بلکہ مذاکرات سے مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عیدالفطر سے قبل تمام لاپتہ سیاسی کارکنوں کو بازیاب کیا تاکہ لاپتہ افراد اپنے خاندانوں کے ساتھ عید کے مبارک تہوار مناسکیں۔