اٹھائیس مئی بلوچستان کی تاریخ کا ہولناک ترین دن ہے – بی ایس او آزاد

395

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اٹھائیس مئی کو یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھائیس مئی کا دن بلوچستان کی تاریخ کا ہولناک ترین دن ہے۔ اس دن ریاست نے بزور طاقت چاغی کے علاقے راسکوہ کے مقام پر پانچ ایٹمی دھماکے کیئے۔ ان ایٹمی دھماکوں کے مضر اثرات سے آج بھی چاغی کے عوام شدید متاثر ہے۔ چاغی بنیادی طور پہ تمام تر سہولتوں سے محروم علاقہ ہے جہاں نہ پانی، بجلی اور گیس دستیاب ہیں اور نہ ہی صحت اور تعلیم کے مراکز موجود ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی دھماکوں کے بعد تابکاری شعاعوں کے اثرات کی وجہ سے پانی پینے کے قابل نہیں جبکہ زمینداری کے شعبے سے منسلک افراد ان دھماکوں کے بعد ذریعہ معاش سے بھی محروم ہوگئے ہیں اور مختلف بیماریوں کے شکار ہیں۔ جن میں جلد کا کینسر اور خواتین اسقاط عمل سے گذر رہی ہیں۔

ترجمان نے ایٹمی تابکاری کے مضر اثرات پہلوؤں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی تابکاری کے اثرات سے انسان مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر علاج کے امکانات سے بھی محروم ہوجاتا ہے جبکہ تابکاری ہڈیوں کے گودے میں داخل ہو کر خون کو شدید متاثر کرتی ہے۔ ایٹمی تابکاری کے مضر اثرات کی وجہ سے انسانی تناسلی نظام تہس نہس ہوجاتی ہے اور انسان اولاد کی نعمت سے محروم ہوجاتا ہے۔ اگر اولاد جنم بھی لیں تو وہ انسانی روپ کے بجائے عجیب الخلقت عفریت کی صورت میں نمودار ہوتی ہے۔ آج چاغی انسانی بحران کا شکار ہے جہاں عوام مختلف بیماریوں کا شکار ہیں جبکہ صحت کے بنیادی ادارے بھی موجود نہیں ہیں اسی سبب معمولی بیماروں کی وجہ سے اموات کی تعداد زیادہ ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں اٹھائیس مئی کو ایک تخریبی کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوہری دھماکوں کے تجربات آبادی کے نزدیک کرنا بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے خلاف ہے جس کی تحقیقات کرنا اقوام عالم کی ذمہ داری ہے۔

ترجمان نے اٹھائیس مئی کے دن بلوچ نیشنل موؤمنٹ کی جانب سے سوشل میڈیا میں آن لائن آگاہی مہم کی حمایت کرتے ہوئے تمام ممبران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آگاہی مہم میں حصہ لے کر اٹھائیس مئی کی تباہ کاریوں کے حوالے دنیا کو آگاہی فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔