تربت حملے میں پاکستانی فوج کے میجر سمیت چھ اہلکار ہلاک کیئے – بی ایل اے

682

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تگران میں کلگ کے مقام پر پاکستانی فوج کے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر مشتمل ایک قافلے کو بم حملے میں نشانہ بنایا۔ قافلے میں شامل ایک گاڑی بلوچ سرمچاروں کے نصب کیئے گئے آئی ای ڈی کی زد میں آنے سےمکمل تباہ ہوگئی، جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج کا ایک افسر میجر ندیم عباس سمیت چھ اہلکار موقع پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستانی فوج گذشتہ کئی دنوں سے تگران اور تربت کے دیگر علاقوں میں آپریشن میں تیزی لاچکی ہے، جس میں عام بلوچ آبادیوں کو نشانہ بنانے سمیت خواتین اور بچوں کو حراساں کیا جارہا ہے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا ہے کہ حملے میں ہلاک ہونیوالے میجر ندیم مذکورہ علاقوں میں فوجی آپریشن میں عام بلوچ آبادیوں کو نشانہ بنانے سمیت بلوچستان کے ضلع کیچ میں فوج کے بنائے گئے جرائم پیشہ افراد کے گروہوں نام نہاد ڈیتھ اسکواڈوں کی سربراہی و قیام میں براہِ راست ملوث تھے۔ میجر ندیم مذکورہ علاقوں میں منشیات فروشوں کو تحفظ فراہم کرتے تھے اور انہیں بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف مسلح کرنے میں ملوث تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل اے بلوچ قومی آزادی اور بلوچ عوام کی تحفظ کو اپنا اولین فریضہ سمجھتا ہے۔ پاکستانی فوج اور ان کے بنائے گئے نام نہاد ڈیتھ اسکواڈوں کے اہلکاروں کو کسی بھی صورت بخشا نہیں جائیگا۔ بلوچ سرمچار قبضہ گیر اور اس کے حواریوں کو نشانہ بنانے کیلئے کسی بھی وقت اور کہیں بھی تیار ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی آزاد وطن اور آزاد سماج کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔