کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کو 3941 دن مکمل

132

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 3941 دن مکمل ہوگئے۔ مستونگ سے سیاسی و سماجی کارکن نصیب اللہ بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کے نام پر بلوچ قوم کی نسل کشی کررہا ہے جبکہ مذہب کے نام پر دنیا کی نظروں میں دھول جھونکتے ہوئے ان کی توجہ بلوچستان میں جاری پرامن جدوجہد کے حوالے دنیا کو گمراہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد اور شہدا کے لواحقین نے پرامن جدوجہد سے دنیا کے سامنے اپنی بات منواہی ہے۔ پاکستان کو مدد اور حمایت دے کر عالمی اقوام اس خطے سمیت دنیا بھر میں بدامنی پھیلانے کے جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔

ماما قدیر نے مزید کہا ہے کہ اقوام متحدہ بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پاکستان پر دباو ڈالے تاکہ اس خطے میں امن کی بحالی اور پاکستانی دہشتگردی کے خاتمے کا خواب پورا ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے حکمرانوں اور عسکری قوتوں پر انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بلوچ نسل کشی پر جنگی جرائم کے مقدمے چلائیں اور ہم انٹرنیشنل میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی مجرمانہ خاموشی تھوڑ کر بلوچستان آکر رپورٹنگ کرکے حقائق دنیا کے سامنے لائیں۔