نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد سابق وفاقی وزیر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور غلط پالیسیوں کے سبب ملک بحران میں مبتلا ہوتا جارہا ہے۔ کرونا وائرس کے مریضوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے تدارک کے لئے کوئی بھی خاطر خواہ اقدام نظر نہیں آرہا ہے بلکہ اس کے برعکس ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس، نرسز اور دیگر اسٹاف کے حفاظتی انتظامات کے لیے نکالے جانے والے مظاہرے کو بے دردی سے کچلنے کے لئے پولیس کا استعمال اور پھر ان کو گرفتار کرکے تھانوں میں بند کرنا نہ صرف افسوسناک اور قابل مذمت ہے جس کی کسی بھی باشعور سماج میں اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔
سینٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ کرونا وائرس پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور پاکستان کے تمام صوبوں میں روزانہ اس سے متاثرین کی تعداد میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن اس کے باوجود حکمرانوں کے کانوں میں جو تک نہیں رینگتی۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کسی ایک ضلع میں کرونا وائرس کے تدارک کے حوالے سے کوئی پیش بندی نظر نہیں آرہی ہے۔ عوام کو قدرت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ایران سے ابھی تک لوگوں کی آمد و رفت جاری ہے جو انتہائی تشویش ناک امر ہے۔ غریبوں ناداروں اور دھاڑی پر کام کرنے والوں کی مدد کے لیے حکومتی امداد ابھی تک نظر نہیں آرہا ہے شاہد مخصوص لابی غریبوں اور ناداروں کے نام سے جاری فنڈ کو ٹھکانے لگانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ دو ہفتے گزرنے کے باوجود عوام حکومتی امداد سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ تمام ترقیاتی اور دیگر فنڈز کو فوری طور پر منجمد کر کے عوام کے تحفظ اور کرونا وائرس کے وبا سے محفوظ رہنے کے لیے استعمال میں لانے کا بندوبست کیا جائے۔ کرونا وائرس کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹر اور اسٹاف کو حفاظتی سامان فوری طور پر مہیا کرنے کا انتظام کیا جائے۔ ڈاکٹروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کے مطالبات منظور کیئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں محکمہ صحت کی وزارت کو فوری طور پر ایک ذمہ دار فرد کے حوالے کیا جائے تاکہ بہتر انداز میں کرونا وائرس اور صحت کے مسائل کے حل میں بہتری ہو۔