کرونا وائرس کے باعث احتجاج موخر کرتے ہیں – ماما قدیر بلوچ

200
File Photo

کرونا وائرس کے باعث لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کو اکیس اپریل تک موخر کرتے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر کمپئین چلائی جائے گی – ماما قدیر بلوچ

لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے کام کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک بار پھر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو دوبارہ شروع کرنا چاہتا تھا کہ دوستوں کی مشاورت اور کورونا کی وجہ ایک بار پھر اس فیصلے کو موخر کرنا پڑا، بیس تاریخ تک بھوک ہڑتالی کیمپ بند رہے گا اور اکیس تاریخ کو کیمپ کو دوبارہ قائم کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ میں حکومت پاکستان سمیت بین الاقوامی اداروں اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے اپیل کرتا ہوں کہ کورونا ایسی مرض ہے جسکی کوئی دوا ہی نہیں اسی وجہ سے عقوبت خانوں میں قید لاپتہ افراد کی زندگی کو شدید خطرہ لائق ہے اس وقت پنجاپ کے جیلوں میں قید اٹھانوے قیدی اس مرض میں مبتلا پائے گئے ہیں، یہ وبا اس وقت عقوبت خانوں میں بھی جاسکتی ہے لہٰذا عقوبت خانوں میں جنتے بھی لوگ قید ہیں انہیں بازیاب کیا جائے یا عدالتوں میں پیش کریں تاکہ وہ اس موضی مرض سے بچ سکیں۔

ماما نے اپنے ویڈیو پیغام کے آخر میں انسانی کے حقوق علمبرداروں، سیاسی کارکنوں،سوشل میڈیا اکٹویسٹ سمیت سیاسی اور طلبہ تنظیموں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 19 اپریل کو تمام لاپتہ افراد، سندھی مہاجر، پشتون اور بلوچوں کی بحفاظت بازیابی کے لئے ایک سوشل میڈیا کیمپین کا انعقاد کیا جارہا ہے لہٰذا تما م انسان دوست حضرات اس کیمپین میں شرکت کرکے انسانی دوستی کا ثبوت دیں۔

اس حوالے سے انسانی حقوق کے لاپتہ راشد حسین کی بہن فریدہ بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر کہا کہ 19 اپریل کو خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواء ہونے والے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سوشل میڈیا کیمپین کا انعقاد کیا جارہا ہے میں تمام انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سوشل میڈیا کارکنوں سے اپیل کرتی ہوں اس میں حصہ لے کر لاپتہ افراد کے آواز بلند کریں۔