بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں راہداری نہ ملنے کے باعث ایک مریض جانبحق
ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ سے تعلق رکھنے والے یار خان بگٹی کو طبیعت زیادہ خراب ہونے پر پنجاب ریفر کیا گیا، مگر انتظامیہ کی جانب سے راہداری نہ ملنے کے باعث وہ جانبحق ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق یار خان اپینڈکس کا مریض تھا، جنہیں ڈیرہ بگٹی میں عدم سہولیات کے باعث پنجاب ریفر کیا گیا، لیکن مقامی لیویز نے چیک پوسٹ پر اجازت نامہ لینے کیلئے انہیں روک دیا۔
متوفی کے بھائی کو سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں یہ کہتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ انکے بھائی کو سول ہسپتال میں علاج کی غرض سے لیجایا گیا، جہاں انہوں نے مریض کو پنجاب ریفر کیا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ مریض کے ہمراہ جب ہم سوئی پہنچے تو لیویز چیک پوسٹ پر ہمیں یہ کہہ کر روکا گیا کہ اسسٹنٹ کمشنر کے اجازت نامے کے بغیر آپ کو آگے جانے نہیں دیا جاسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ چیک پوسٹ پر آٹھ گھنٹے ہمیں روکا گیا جہاں مریض تڑپ کر موت کے منہ میں چلا گیا۔
یار محمد کے انتقال پر سماجی و سیاسی حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ سماجی کارکن ربینہ ابراہیم نے اسے بے حسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ بگٹی کا ایک مریض جسے عدم سہولیات کی وجہ سے پنجاب ریفرکیا گیا تھا، اسے چیک پوسٹ پر روکا جانا اور کہنا کہ اے سی صاحب نیند سے اٹھے پھر اجازت لیکرعلاج کےلیے جانا، یہ کیا بے حسی ہے، ہم کس معاشرے میں جی رہے ہیں، کیا اے سی کی نیند کسی کی زندگی سے زیادہ اہم ہے؟
ڈیرہ بگٹی کاایک مریض جسے عدم سہولیات کی وجہ سےپنجاب ریفرکیاگیااسے اتنےگھنٹےلیویزکی جانب سےچیک پوسٹ پرروکاجانااورکہنا کہ اےسی صاحب نیند سےاٹھےپھراجازت لیکرعلاج کےلیےجانایہ کیابےحسی ہےہم کس معاشرےمیں جی رہے ہےکیااےسی کی نیند کسی کی زندگی سےذیادہ اہم ہے؟ #justiceforyarkhanbugti https://t.co/sf4s9OPuDY
— Rubina Ibrahim (@ZehriiiBaloch) April 1, 2020
ایک اور واقعہ گذشتہ روز ضلع کچھی ميں میں پیش آیا جہاں انتظامیہ نے دکان کو بند کروانا چاہا تو دکان چلانے والے بچوں نے بند کرنے سے انکار کر ديا تھا۔
بچوں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران دودھ کی دکان کھولنے کی اجازت ہے جس پر عملے نے بچوں سميت دکان سیل کر دی۔ اس کے بعد اہل علاقہ نے مداخلت کرکے دکان کا تالا توڑ کر بچوں کو باہر نکالا۔
بعدازاں حکام کی جانب سے واقعے کا نوٹس لیکر اسسٹنٹ کمنشر کے تبادلے کے احکامات جاری کردیئے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں لاک ڈاؤن نویں روز میں داخل ہو گیا ہے، جس کے باعث کاروباری مراکز، ہوٹل اور مارکیٹیں بند ہیں۔
کوئٹہ میں ضلعی انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر مزید 69 دکانیں سیل کرکے 46 افراد کو گرفتار کرلیا۔
خیال رہے لاک ڈاؤن کے باعث بازاریں بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ کئی علاقوں میں مہنگائی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، دوسری جانب کوئٹہ سمیت کئی علاقوں میں لوگوں کی کثیر تعداد تفریحی مقامات پر دیکھی جاسکتی ہے۔