بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پروم میں شہید ہونے والے سرمچاروں کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تین بجے پاکستانی فوج نے ضلع پنجگور کے علاقے پروم کلگ کور میں یار محمد بازار میں بلوچ سرمچاروں کا گھیراؤ کیا۔ یوں قابض فوج اور سرمچاروں کے درمیان ایک جھڑپ شروع ہوئی جو بارہ گھنٹے جاری رہا۔
ترجمان نے کہا کہ اگلے دن دوپہر ڈھائی بجے پاکستانی زمینی فوج کی پسپائی کے بعد فوج کی جنگی ہیلی کاپٹروں نے سرمچاروں پر شیلنگ کرکے چار سرمچاروں کو شہید کیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ شہید سرمچاروں میں میجر نورا ولد شیردل عرف پیرک، لیفٹیننٹ نواز ولد حاجی غلام حسین، عبدالمالک ولد حاجی غلام حسین ساکنان پروم اور مومن ولد محمد عظیم سکنہ بلیدہ سلو شہید ہوئے ہیں۔ جھڑپ میں قابض فوج کومقامی ڈیتھ اسکواڈ کی مدد بھی حاصل تھی۔ طویل جھڑپ میں پاکستانی فوج اور ڈیتھ اسکواڈ کے کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ میجر نورا عرف میجر پیرک بلوچ ایک دہائی سے زائد عرصے سے بلوچ قومی تحریک اور مسلح جد و جہد سے وابستہ تھے۔ وہ ایک نہایت ذہین اور قابل سرمچار تھے۔ انہوں نے نہ صرف بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مختلف عہدوں پر فائز ہوکر گراں قدر فوجی خدمات سرانجام دی ہیں بلکہ انہوں نے اپنی صلاحیتوں کے ذریعے بلوچستان لبریشن فرنٹ کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ان کی شہادت یقینا ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کی شہادت سے بی ایل ایف اور بلوچ قومی تحریک میں جو خلاء پیدا ہوا ہے اسے پْر کرنے میں ایک عرصہ درکار ہوگا۔ لیکن شہدا کی قربانیاں اور فلسفہ قربانی سب کیلئے مشعل راہ ہیں اور ہزاروں شہدا کے خون کا بدلہ ایک دن دنیا کے نقشے میں ایک دفعہ پھر آزاد بلوچستان کی صورت میں لیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ نواز عرف گلاب دس سال سے بی ایل ایف اور مسلح جدوجہد سے وابستہ تھے اور اپنی بھرپور محنت اور صلاحیتوں کی وجہ سے لیفٹیننٹ کے عہدے پر فائز تھے۔ سرمچار عبدالمالک اور سرمچار مومن بلوچ دو سال سے مسلح جد وجہد میں برسرپیکار تھے۔ ہم تمام شہدا کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتے ہیں۔