نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا آج بلوچ نیشنلزم کو بہت سے مشکلات کا سامنا ہے نام نہاد سیاسی پارٹیوں نے بلوچ نیشنلزم کو استعمال کرتے ہوئے بلوچ قوم کو دھوکہ دیا ان نام نہاد قوم پرستوں کے دور حکومت میں ایٹمی دھماکے، سی پیک، نوآبادیاتی نظام، فوجی آپریشنز، فوجی چھاونیوں کا قیام اور ان کی وسعت ،لاپتہ افراد، اجتماعی قبریں جیسے واقعات رونما ہوئیں ، تاریخ ان نام نہاد پارٹیوں کو معاف نہیں کرئے گی جنکی وجہ سے بلوچ نیشنلزم جیسا خوبصورت نظریہ انکے ناپاک عزائم میں استعمال ہوا۔
ترجمان نے کہا این ڈی پی حقیقی بلوچ نیشنلزم کو زندہ رکھتے ہوئے اپنی پارٹی پالیسی خالصاً بلوچ قوم کے حق میں ترتیب دے گی،ماضی کے بنائے ہوئے پالیسیوں کو اس جدید دور میں استعمال میں لانا بیوقوفی ہے اس لئے این ڈی پی جدید سیاسی نظام کو مدنظر دیکھتے ہوئے بلوچ قومی سیاست میں موجودہ ضروریات کی بنیاد پر پارٹی پالیسی ترتیب دے گی جس میں بلوچ قوم کو سیاسی حوالے سے تربیت دینا, تاریخی و جغرافیائی حقائق اور علمی طور پر سرفیس میں لانا ہے۔
ترجمان نے کہا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ بلوچستان کی سیاست کو اب حقیقی قوم پرستوں کی ضرورت ہے کیونکہ نام نہاد قوم پرست جماعتوں نے بلوچ قوم کو دھوکہ کے سواء کچھ نہیں دیا کوئی سیاسی تربیت، تربیتی لیٹریچر مستقبل کے بارے میں آگاہی، شعوری مناظرے جیسے کارآمد تربیتوں سے دور رکھا گیا، یہ لوگ جانتے ہیں کہ اگر بلوچ نوجوانوں میں سیاسی شعور آ گئی تو وہ سوال کریں گے، تنقید کرینگے اس لئے انکو شخصیت پرستی جیسے ناسور میں مبتلا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جوکہ این ڈی پی ہرگز کامیاب ہونے نہیں دے گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ این ڈی پی نظریاتی پارٹی ہے، اس میں شخصیت پرستی کی کوئی گنجائش نہیں ، یہاں علمی اور دلائل کی بنیاد پر بات کی جاتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایک ایسے لیڈر شپ کی ضرورت ہے جوکہ اس مشکل حالات سے بلوچ قوم کو نکال سکے وہ لیڈر شپ جو اپنے محنت، ذہانت، مخلصی اور نظریات کی بنیاد پر بلوچ قوم کو سیاسی حوالے سے منظم کرسکے اب نئے لیڈرشپ کی ضرورت ہے، وہ لیڈرشپ جو قبائلیت، سرماداریت، جاگیردات، موروثیت اور سامراجیت کے کوکھ سے نکلنے یا پلنے والے ہوں کبھی بھی قومی رہنما نہیں ہوسکتے بلکہ یہ وظیفہ خور رہنما ہوتے ہیں جنکا مقصد قومی استحصال میں معاونت فراہم کرنا ہوتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہر ورکر خود کو علمی اور سیاسی طور پر تیار کرئے کیونکہ آنے والا وقت بہت مشکل ہوگا ہمارا مقابلہ ایسے ٹولوں کےساتھ ہوگا جہنوں نے صرف مراعات کے بدلے بلوچ قوم کا استحصال کیا ہے بلوچ نوجوانوں کو سیاسی طور پر گمراہ کیا ہے انکو بلوچستان کے سیاست سے ہٹانا ہے،اب موقع پرستوں کو بلوچستان کے ساتھ مزید کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔