فاشسٹ ریاست چائنا اور ہماری خوبصورت دنیا
تحریر: میرک بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
انسانی عظمت میں سے صرف یہ مثال کافی ہے کہ ارتقاء کے وسیع منازل کو طے کرتا ہوا اور انقلابات کی جاں گسل جدوجہد سے گذر کر اس خوبصورت دنیا کو مزید حسین بناکر اس بات کو ثابت کیا کہ اپنے دماغ کے بدولت وہ تسخیر کائنات کو بھی عملی جامعہ پہنا سکتا ہے۔
غاروں سے نکل کر تہذیب و تمدن کی بنیادیں ڈالنے والے، سمندروں کے سینوں کو چیر کر سمندروں پر فتح پانے والے، فضاؤں میں اڑکر فاصلوں کو مٹانے والے، سپر سانک راکٹوں اور شٹلز کے ذریعے کائنات و خلاوں کی وسعتوں کو زیر کرنے والے، چشم زدن میں حیرت انگیز چیزوں کی ایجاد کرنے والے، اس عظیم ہستی انسان کو چائنا سے برآمد شدہ covid 19 جیسی معمولی چائنا وائرس مفلوج بنادے؟
خدا کے نام پر پلنے والے مذاہب کے ٹھیکدار خود خدا پر یہ الزام لگارہے ہیں کہ یہ انسانوں پر خدا کا عزاب ہے، تو مذاہب کے ٹھیکیداروں کے یہ الزامات خدا اور انسان کی توہین نہیں؟
دنیا کی تاریخ پر اگر نظر ڈالیں تو یہ سبق حاصل ہے کہ جب بہت زیادہ اندھیرا ہوجائے تو ستارے چمکنے لگتے ہیں، کوئی چیز ناممکن نہیں بس ارادے اور پختہ یقین کی ضرورت ہے۔ اس حسین و خوبصورت دنیا کو کسی فاشسٹ ریاست کے کم ظرف حکمرانوں کے ہاتھوں دیکر انسانی محنتوں، کاوشوں اور امنگوں کے قتل عام پر خاموش تماشائی بن کر تاریخی جرم کا مرتکب نہیں ہونا چاہئے۔
اس وقت جتنی سنجیدگی کی ضرورت ہے، اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔ یہ فاشسٹ ریاست چین اور اس کے تاخیر زدہ نودولتیہ سرمایہ دار اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیئے ایک طرف مظلوم و محکوم قوموں کی سرزمینوں پر لوٹ مار کررہے ہیں اور دوسری جانب اپنی فرسودہ ٹیکنولوجی اور جراثیم زدہ صنعت کے ذریعے پوری دنیا کے انسانوں کو اپنے منافعے کی آگ میں جھونک رہا ہے۔ اس فاشسٹ ریاست چین کے عزائم نازی جرمنی سے بھی زیادہ خطرناک ہے، اگر اس فاشسٹ ریاست کو روکا نہیں گیا تو پوری دنیا کی تباہی و بربادی یقینی ہوگی اور انسانی عظمت و محنت رائیگاں جائے گی۔
لیکن ہمیں انسانی دماغ اور سائنس پر پورا بھروسہ و یقین ہے کہ عظیم انسان اپنے سائنسی لوازمات کو استعمال کرکے اس چائنا وائرس کو تباہ و برباد کر دینگے کیونکہ انسانی تاریخ اس بات کی شائد ہے کہ انسان نے ماضی میں بڑی سے بڑی آفات کا مقابلہ کرکے ان پر فتح پائی ہے۔ لیکن عالمی برادری پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرکے اس فاشسٹ ریاست کے حکمرانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرکے، اس پر اقتصادی، معاشرتی، سفارتی پابندیاں لگا کر انسان اور اس خوبصورت دنیا کو مزید تباہی سے بچائے تاکہ انسانی ترقی و کامرانی خوشیوں اور امنگوں کے ساتھ رواں دواں ہو اور مرجھائے ہوئے غم زدہ چہرے پھر سے کھل اٹھے ۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔