بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے شہید زاہد بلوچ اور شہید حمل بلوچ کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ پچیس اپریل کو پاکستانی خفیہ ایجنسی کے کارندوں نے انہیں فائرنگ کرکے شہید کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ شہید زاہد عرف مراد ایک نیٹ ورک کمانڈر تھے اور لیفٹیننٹ کے عہدے پر فائز تھے۔ وہ بارہ سالوں سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی آزادی کی جدوجہد میں دشمن کے خلاف برسرپیکار تھے۔ شہید سرمچار حمل بلوچ عرف فضل بلوچ دس سالوں سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ گذشتہ مہینے زاہد عرف مراد کے بھائی کا سرنڈر کرنے کے بعد ان پر بہت دباؤ ڈالا جارہا تھا کہ وہ آکر پاکستانی فوج کو سلامی دیکر بلوچستان اور بلوچ قوم کی غلامی کے خلاف جدوجہد سے دستبردار ہوجائیں۔
شہید زاہد بلوچ کی جانب سے انکار کے بعد انہیں مختلف ذرائع سے دھمکایا جارہا تھا لیکن وہ اپنی اس شعوری جدوجہد سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھے۔ انہیں ریاستی آلہ کاروں کی جانب سے مسلسل دھمکی آمیز پیغامات بھی موصول ہورہے تھے۔ اس انکار کے بعد اسے شہید فضل بلوچ سمیت نشانہ بناکر شہید کیا گیا۔ اس دوران تحقیقات کے بعد مختلف معلومات اکھٹے کیئے گئے ہیں اور ان کے قتل میں ملوث آئی ایس آئی کے کارندوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔ انہیں جلد اس جرم کی سزا ملے گی۔