سبی میں پاکستانی فورسز اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی آمد، آپریشن کا خدشہ

318

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گذشتہ کئی روز سے پاکستانی فوج آپریشن کررہی ہے۔ دوران آپریشن کئی افراد کے حراست بعد گمشدگی کی اطلاعات بھی ہے جبکہ فورسز کو گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد حاصل ہے۔

ٹی بی پی کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع سبی میں پاکستانی فورسز کی آمد جاری ہے اور گن شپ ہیلی کاپٹر بھی علاقے میں پہنچ چکی ہے۔

علاقائی ذرائع نے بتایا کہ سبی کے علاقے تلی میں گذشتہ روز سے فورسز کی بڑی تعداد میں آمد جاری ہے جبکہ گذشتہ روز سے چار گن شپ ہیلی کاپٹروں کی آمد و رفت دیکھی جاچکی ہے جس کے باعث علاقے میں بڑی نوعیت کے آپریشن کا خدشہ ہے۔

ضلعی حکام کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ طور پر کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

گذشتہ روز آواران کے علاقے جھاؤ میں فورسز نے آپریشن کے دوران چار افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا اور گن شپ ہیلی کاپٹروں نے علاقے میں شیلنگ کی۔

جھاؤ میں پچھلے دو ہفتوں سے متواتر زمینی اور فضائی آپریشن جاری ہے، گذشتہ روز فوجی آپریشن میں مزید شدت لاتے ہوئے پاکستانی فوج نے مزید چار افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔ جن میں سورگر کے علاقائی معتبر شخصیت میر غوث بخش عمرانی ولد ٹکری بلو، عبدالغفور ولد نیک محمد عمرانی، محمد جان ولد عمر اور حسین ولد عیدو شامل ہیں۔

دوسری جانب خضدار کے علاقے اورناچ سرداری شہر میں پاکستانی فوج نے ایک نئی چوکی قائم کی ہے۔