سیو اسٹوڈنٹس فیوچر کے مرکزی کابینہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ تنظیم کی روز بروز بڑھتی ہوئی کامیابی کو دیکھ کر مخالفین بے بنیاد الزام تراشی میں مصروف عمل ہیں، ایس ایس ایف کوئی بھی بلا جواز اور بلا تحقیق الزام کو مسترد کرتا ہے، اور واضح کرنا چاہتا ہے کہ تنظیم کے کام، کردار، مشن ، وژن، فکر اور فلسفہ کو تنظیم کے منعقدہ تقریبات اور سوشل میڈیا آفیشل پیجوں سے جانچا جائے ناکہ کسی فرد واحد کے ذاتی عمل سے۔
بیان میں کہا گیا کہ کچھ حلقوں کی جانب سے پچھلے چند مہینوں سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تنظیم کو متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے جس کے لیے سوشل میڈیا پر بے شمار ہتھکنڈے استعمال کرنے کے علاوہ مختلف منفی پروپیگنڈے ہورہی ہیں جن کا ایس ایس ایف سے کوئی تعلق نہیں بلکہ بے بنیاد ہیں ، جن کی پر زور مذمت کرتے ہیں، ایس ایس ایف ایک خود مختیار طلبہ تنظیم ہے نہ کہ کسی ماس پارٹی کا طلبہ ونگ یا پاکٹ آرگنائزیشن ہے، ایس ایس ایف کی مثبت کارکردگی اور مقبولیت کی وجہ بلوچستان کے بیشتر ترقی پسند اور علم دوست شخصیات تنظیم کی اخلاقی حمایت کرتے ہیں جو لازمی نہیں ایس ایس ایف کے ممبر ہوں اور انکی ہر ذاتی قول و فعل کی تنظیم زمہدار و جوابدہ ہو۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کوئی بھی شخص اپنی روز مرہ زندگی میں کوئی عمل کرے اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے کچھ لکھے یا بولے تو وہ اسکی اپنی ذاتی فعل ہوگا، اس کا جوابدہ وہ بذات خود ہوگا نہ کہ تنظیم ہذا کو مورد الزام ٹھہرایا جائے، جس حلقے میں کسی طبقہ کو کسی کے لکھنے یا بولنے سے مسئلہ ہو تو اس متعلقہ شخص سے سوال کیا جائے کیونکہ وہ اپنا جوابدہ خود ہوگا، اسی فرد واحد کے خلاف قانونی، آئینی، اخلاقی یا شرعی چارہ جوئی کریں نہ کہ تنظیم کو کسی شخص کی ذاتی فعل سے زمہدار ٹھہرایا جائے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم ایک دفعہ پھر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کسی بھی شخص کو ایس ایس ایف سے اختلاف ہے، کوئی مشورہ اور رائے دینا چاہتے ہیں یا اصلاح و رہنمائی کرنا چاہتے ہیں تو کھل کر اپنی بات کا تفصیل سے اظہار کریں ہم ہر پلیٹ فارم پر سننے اور بات کرنے کےلیے ہر وقت تیار ہیں. لیکن کسی بھی شخص کی ذاتی اکاؤنٹ و روزمرہ زندگی کی قول و فعل کو اسکا ذاتی فعل سمجھا جائے خواہ وہ تنظیم کا عہدیدار ہو، کارکن ہو یا حمایتی ہو۔