بلوچ نیشنل لیگ نے نائلہ قادری کی پارٹی رکنیت ختم کردی

747

بلوچ نیشنل لیگ کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چند ماہ قبل نائلہ قادری نے بلوچ نیشنل لیگ میں شمولیت کے لیے اپنا ممبر شپ فارم پر کرکے بھیجا تھا۔ جس پر پارٹی کے ممبر شب کمیٹی نے انتہائی غور کرنے کے بعد منظوری دے دی تھی۔

ترجمان نے کہا ہے کہ پارٹی نے نائلہ قادری کے سابقہ سیاسی وابستگی کو سامنے رکھا تو پتہ چلا کہ محترمہ پہلے بھی دو تین آزادی پسند پارٹیوں میں رہ چکی ہیں اور بعد آزاں پارٹیوں میں انتشار پھیلانے کے عوض محترمہ کو بر طرف کیا جا چکا ہے  لہٰذا بلوچ نیشنل لیگ نے بلوچ تعلیم یافتہ اور سیاسی خاتوں ورکر ہونے کے ناطے اس امید کے ساتھ پارٹی میں انہیں خوش آمدید کہا کہ محترمہ بلوچ عورتوں کے لئے سیاسی طور پر عملی میدان میں ایک امید کے کرن کے طور پر نظر آئیں گی۔ قوم کے دوسرےخواتین کو اپنا قومی کردار ادا کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوگی۔ شاید بلوچ خواتین تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور معاشرے کی آزادی اور تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں۔

ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پارٹی میں شمولیت کے بعد نائلہ قادری کو اس کے بلکل برعکس پایا گیا۔ انہوں نے ہر وقت اور ہر جگہ ذاتی نمود اور نمائش پر زیادہ توجہ دی اور عہدہ حاصل کرنے کے لیے پارٹی میں انتشار پھیلانے کا مرتکب بنی۔ جب پارٹی نے دوسرے بلوچ آزادی پسند تنظیموں سے روابط بڑھانے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے پارٹی کی کوششوں کا ذکر کیا تو اس پر محترمہ صاف انکاری ہوگئی کہ ہماری پارٹی کو کسی دوسرے پارٹی کی منت سماجت کی ضرورت نہیں۔ جس کے بعد پارٹی کے ذمہ داران نے محترمہ کے عزائم کو سمجھ لیا اور ان کو اہم پارٹی کے معاملات میں فاصلے پر رکھنا شروع کیا۔ محترمہ جب اپنے تمام حربوں سے انتشار پھلانے میں ناکامی محسوس کرنے لگی تو حالیہ دنوں اچانک ایک نئے پارٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ جوکہ محترمہ کی نا پختہ سیاسی بصیرت کو ظاہر کرتی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص سیاست کے الف ب سے واقف ہے تو کم از کم نئی پارٹی بنانے سے پہلے آپ بلوچ نیشنل لیگ سے استعفیٰ دیتی مگر آپ کے اس عمل نے آپ کے مقاصد کو مزید واضح کر دیا کہ آپ نے پارٹی میں شمولیت قومی خدمت کے لیے نہیں کی بلکہ انتشار پھیلانے کے غرض سے کی تھی اور قومی مقاصد سے زیادہ آپ کو ذاتی نمود او نمائش زیادہ مقدم ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ان تمام باتوں کا جائزہ لینے کے بعد پارٹی نے آپ کو شو کاز نوٹس دے کر مزید موقع دیا کہ آپ اپنی وضاحت پیش کریں۔ جس میں آپ ناکام رہی۔ اس کے بعد پارٹی نے اپنی آئینی ذمہ داری اپنائی کیونکہ کسی بھی ادارے کی کامیابی ہی اس بات پر ہے کہ ادارے کا آئین کسی بھی شخصیت یا خاندان سب سے بالاتر ہو۔ اس طرح کے شخصی لحاظ اور پسند نا پسند کی بنیاد پر انقلابی سیاسی پارٹیاں موثر کردار ادا نہیں کرسکتی۔ جس کا بلوچ قوم کے ساتھ ایک طویل تجربہ موجود ہے۔ کیا ہم مزید کسی شخصیت کی خاطر اپنے پرانے غلطیوں کو دہراتے رہیں گے، اپنے آپ کو خود فریبی میں اور قوم کو دھوکے میں رکھیں؟

ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچ نیشنل لیگ ایسے ہر عمل کی مخالفت کرے گی جس سے ادارے کمزور ہوں اور شخصیات مظبوط ہوں۔ آزادی پسند پارٹی اپنے آئین کا پابند نہ ہو تو وہ وقت کے ضیاں کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ پارٹی کسی بھی صورت آئین کو پامال ہونے نہیں دے گی۔

ترجمان نے کہا ہے کہ پارٹی کمیٹی نے اتفاق رائے سے نائلہ قادری کو غیر آئینی حرکات اور پارٹی میں انتشار پھیلانے کی پاداش میں ان کی بنیادی پارٹی رکنیت بلوچ نیشنل لیگ سے ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ آج کے بعد نائلہ قادری کا بلوچ نیشنل لیگ سے کوئی تعلق نہیں۔ اس فیصلے کو پارٹی کے تمام سینئر ارکان نے سراہا اور پارٹی میں آئین کے بالادستی کا ایک اہم فیصلہ قرار دیا۔