بلوچستان کی نااہل حکومت کو اب ختم ہونا چاہیے – این ڈی پی

220
File Photo

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے  کہا بلوچستان میں جاری نوآبادیاتی پالیسی کا واضح عکس سیاسی جماعتوں کے پرچارسے زیادہ سرکار کے عملی حکمت عملیوں سے واضح ہے کہ آئے روز یہاں ظلم و ستم کا بازار گرم کیا جاتا ہے،ڈاکٹرز معاشرے کے اندر ایک مقدس پیشہ ہے انکا کردار سب سے نمایاں اور واضح ہوتا ہے، لیکن اسکے باوجود بلوچستان میں ڈاکٹرز جو کہ یہاں غریب عوام کی خدمت کررہے ہیں انکی داد رسی کرنے کے بجائے کبھی انکے سروس اسٹیکچر پر مسئلے پیدا کیئے جارہے ہیں تو کبھی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کیا جاتا، حالانکہ یہی بنیادی سہولیات دیگر صوبوں کے ڈاکٹرز کو فراہم کیا جاتا ہے، آج ڈاکٹروں کے اوپر حملہ کیا گیا اس میں کونسا ایسا مطالبہ تھا جوکہ غیر آئینی،غیر اخلاقی یا غیر قانونی تھا؟ سرکار نے جو ڈانڈا ماری کے ذریعے گرفتاریاں کی ہے وہ نہایت غیر انسانی، غیر اخلاقی اور ناانصافی پر مبنی ہے ۔

لہذا اسکے خلاف تمام جمہوری سیاسی طبقہ کو اکھٹا ہونے کی ضرورت ہے کہ سرکار پر دباو ڈالا جاسکے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ آپ نے ان ڈاکٹروں کو گرفتار کیا وہ کونسا ایسا مطالبہ تھا جسکی وجہ سے آپ نے یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی حرکت کی؟
اگر وجہ کوئی نہیں تو اس عمل میں ملوث تمام عناصر دستبردار ہو جائیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز چاہے وہ طلباء، وکلا اورخواتین کی شکل میں ہوں سب کو متحد ہوکر حکمرانوں کے نا انصافیوں کے خلاف ایک مشترک پلیٹ فارم بنانا چاہیے۔

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی ڈاکٹروں پر تشدد کی مذمت کرتا اوران کے اجتجاج میں بھرپور ساتھ دے گی،کورونا وائرس جیسی وبائی مرض جس نے پوری دنیا کو اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے آج دنیا کے تمام ممالک کو ہم دیکھ رہے ہیں وہ اپنے ڈاکٹروں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کرکے کورونا وائرس کے خلاف لڑ رہے ہیں لیکن یہاں پر سہولیتں اپنی جگہ ایک ماسک فراہم کرنا بھی حکومت کے بس کی بات نہیں، اس اب لازمی ہوگیا کہ بلوچستان کی نااہل حکومت کو اب ختم ہوجانا چاہیئے۔