نیشنل پارٹی کے صوبائی سوشل میڈیا سیکریٹری سعد دہوار بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں حکومت بلوچستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان کی طرف سے کرونا سے نمٹنے کے لیئے ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیا گیا ہے جس کا سربراہ حیران کن طور پر چیف سیکریٹری بلوچستان کو بنا دیا گیا ہے جو کہ ایک غیر منتخب شخص ہے، اس پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر سمیت چھ وزراء اور چھ ایم پی ایز شامل ہیں، آئینی طور پر ایوان کے قوائد و ضوابط کے مطابق کسی بھی پارلیمانی کمیٹی کے لیئے اس کی سربراہی صرف منتخب نمائندہ ہی کرسکتا ہے جو اس ایوان کا بقائدہ طور پر حصہ ہو مگر یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے ایک غیر منتخب شخص کو منتخب نمائندوں کا سربراہ بنا دیا گیا ہے جو کہ غیر جمہوری عمل کا حصہ اور حکومت کی نالائقی کو ثابت کرتا ہے، یہاں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تمام حکومتی مشینری اپنی ناکامی کی وجہ سے اب افسر شاہی کے رحم و کرم پے پیں۔
انہوں نے کہا وزیراعلی کو چاہئے وہ فوری طور پر اس کمیٹی کا نوٹیفیکیشن واپس لیکر از سر نو کسی منتخب نمائندے کی سربراہی میں کمیٹی کو تشکیل دیں۔