بلوچستان حکومت میں ایک مرتبہ پھر اختلافات پیدا ہوگئے جس کے بعد حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے 4 وزراء نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت میں اختلافات ایک مرتبہ پھر بڑھنے لگے ہیں، حکمران جماعت کے وزیر سردار سرفراز ڈومکی کے مستعفیٰ ہونے کے بعد مزید چار وزیروں نے استعفیٰ دیدیا ہے۔
مستعفی ہونے والوں میں مٹھا خان، نورمحمد دمڑ، سردارمسعود لونی اور محمد خان شامل ہیں جنہوں نے اپنے استعفوں پر دستخط کر دیئے ہیں۔ مستعفی ہونے والوں میں دو صوبائی وزیر جبکہ دو مشیروں کے عہدوں پر براجمان تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اختلافات وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی جانب سے صوبائی وزراء کو نظر انداز کرنے پر شروع ہوئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی حکمران کا جماعت کے ایک صوبائی وزیر سردار سرفراز ڈومکی استعفی دے چکے ہیں۔
عہدوں سے مستعفی ہونے کے بعد ناراض وزراء کا کہنا تھا کہ اپنے استعفوں کے فیصلے سے بالکل پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ استعفوں کی خبریں مجھ تک پہنچی ہیں لیکن تصدیق نہیں کرسکتا، معاملات بہتر ہوجائیں گے، ناراض لوگوں کو منا لیں گے۔