افغانستان: ہرات میں پانچ بینک ملازمین اغواء کے بعد قتل

240

 افغانستان کے مرکزی بینک کے پانچ ملازمین کو طالبان نے اغواء کے بعد  قتل کردیا۔

افغان میڈیا کے مطابق صوبے ہرات میں ملک کے مرکزی بینک کے 5 ملازمین کو ڈیوٹی مکمل کرنے کے بعد گھر جانے کے دوران اغواء کرلیا گیا تھا بعد ازاں ایک ویران جگہ سے پانچوں ملازمین کی تشدد زدہ لاشیں مل گئی ہیں۔

ہرات پولیس کے ترجمان عبدالاحد ولی زادہ نے ملازمین کے اغواء اور قتل کی ذمہ داری طالبان پر عائد کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ پانچوں ملازمین نے اپنی نقل و حرکت کے حوالے سے مطلع نہیں کیا تھا جس کے باعث وہ جنگجوؤں کے ہاتھ لگ گئے۔

گذشتہ روز بھی صوبے ہرات میں سرکاری اسکول کے 5 اساتذہ کو اغواء کر کے ایک کو قتل کردیا گیا تھا۔ مقتول استاد کی تشدد زدہ لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی تھیں۔ گورنر ہرات نے اس واقعے کی ذمہ داری بھی طالبان پر عائد کی تھی۔

اسی طرح صوبے ہرات میں ہی کنسٹریکشن کمپنی کے 3 ملازمین کو ایک سڑک کی تعمیر کے دوران مسلح افراد اغواء کرکے لے گئے تھے جن کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اغواء کی اس واردات کا الزام بھی طالبان پر عائد کیا گیا تھا۔

دوسری جانب طالبان کی جانب سے سرکاری بینک ملازمین، اساتذہ اور کنسٹریکشن کمپنی کے ملازمین کے اغوا  پر کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے، صوبے ہرات میں طالبان سمیت دیگر شدت پسند گروہ بھی حکومتی فورسز اور سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بناتے آئے ہیں۔