ڈپٹی کمشنر کوئٹہ میجر (ر) اورنگزیب بادینی نے کہا ہے کہ حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، خلاف ورز ی پر قانون ضرورحرکت میں آئے گا شہر میں کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کو روکنے کے لئے جزوی لاک ڈاون کے دوران انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے 1734 دکانوں کو سیل کرکے 89 دکاندروں کو گرفتار کیا ہے عوام کی سہولت کیلئے کال سینٹر قائم کر رہے ہیں جہاں پر شہری رابطہ کرکے کسی بھی مریض یا خاندان کے حوالے سے اطلاع دیکر سہولت حاصل کرسکیں گے اسوقت کوئٹہ میں دو کروناٹائن سینٹرموجود ہیں پی سی ایس آئی آر میں کوئی مریض نہیں جبکہ رورل ڈویلپمنٹ اکیڈمی مغربی بائی پاس پر 32 مریض زیرعلاج ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جزوی لاک ڈاون کا جائزہ لینے کے موقع پر منان چوک پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پرایڈمنسٹریٹر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن طارق جاوید مینگل، ای پی آئی کے منیجر ڈاکٹر کمالان گچکی، ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز بلوچستان شہزادہ فرحت جان احمدزئی، ڈی ایچ او ڈاکٹر سعیدخان، ایس پی سٹی ڈویژن عبداللہ جان آفریدی، ایس ایچ او سٹی عجب خان کاکڑاوردیگر بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔
ڈپٹی کمشنر اورنگزیب بادینی کا کہنا تھا کہ ہم سے رضاکاروں کی ایک ٹیم نے رابطہ کیا ہے کہ اس مشکل وقت میں عوام کی مدد کیلئے ہم بھی رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات سرانجام دینے کیلئے تیار ہیں ان سے کیمپوں میں مینجمنٹ کی ذمہ داریاں لی جائیں گی اگر ہمیں مزید رضاکاروں کی ضرورت پڑی تو مزید رضاکار بھی لیں گے۔
انہو ں نے کہا کہ جو بھی کرونا کے مریض ہیں انہیں تمام سہولیات اور مدد فراہم کی جارہی ہے دیہاڑی دار طبقے کی مدد اور کھانے پینے کی اشیاءکی فراہمی کیلئے سیلانی ٹرسٹ اپنی خدمات پیش کر رہا ہے مزدوروں اوراسکے اہل خانہ کو راشن فراہم کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جزوی لاک ڈاون کا مقصد شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کراناہے ناکہ وہ پکنک پوائنٹ پر جاکر ہجوم بنائیں اور کرونا وائرس کے پھیلاو کا سبب بنیں۔
انہو ں نے کہا کہ ا س حوالے سے تفریحی مقامات ہنہ اوڑک میں پولیس،لیویز کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ہجوم کو اکٹھا نہ ہونے دیں اسی طرح نواں کلی اور گردونواح میں موجود ہوٹلوں کو بھی سیل کیا گیا ہے اور لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ، بروری کے علاقے کرخسہ میں پکنک منانے کیلئے جانے والوں کو بھی علم ہے کہ اس حوالے سے حکومت نے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کریں گے۔
گراں فروشی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اورنگزیب بادینی نے کہا کہ حکومت اورانتظامیہ گراں فروشی کی کسی کو اجازت نہیں دے گی ایسے غیرقانونی اقدامات کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا بارڈرسیل ہونے کی وجہ سے اشیاءخوردونوش کی آمدورفت بھی متاثر ہوئی ہے انتظامیہ کی کوشش ہے کہ اشیاء خورد و نوش کی سپلائی کے حوالے سے چیک اینڈ بیلنس رکھیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے عوام کی سہولت کیلئے 11 رکنی ریپیڈ فورس قائم کی تھی جس نے اب تک عوام کی اطلا ع پر 2500 لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کی ہیں اس فورس کا مقصد وائرس سے متاثرہ مریضوں کا ایگزامینیشن کرنا ہے عوام کی سہولت کو مد نظررکھتے ہوئے ٹیم کی تعداد کو 11 سے بڑھاکر 100 کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو زیادہ سے ذیادہ سہولیات دیں اس حوالے سے ایک کال سینٹر بھی قائم کیا جا رہا ہے۔