کرونا کے پیش نظر تربت سمیت بلوچستان بھر میں انٹرنیٹ بحال کی جائے – عندلیب گچکی

902

معروف ادیبہ بانک عندلیب گچکی نے بیان میں کہا ہے کہ انٹرنٹ بنیادی حقوق میں اہم جز ہے۔ موجودہ دور میں انٹرنٹ کی سہولت انسان کے لیے بنیادی حق کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ زندگی کے کسی بھی شعبہ سے متعلق انٹرنیٹ سے نہ صرف رہنمائی لی جاسکتی ہے بلکہ خود کی شخصیت کی تعمیر اور ترقی کے لیے بھی انٹرنیٹ کی سہولت بے حد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ایک عالمی وبا پھیلی ہے اور لوگوں میں شعور و اگاہی بیدار کرنے اور اس وبا سے متعلق احتیاطی تدابیر اور حکومت کی ریلیف فنڈنگ سب کچھ آن لائن ہوچکی ہے جس کے لیے مختلف موبائل اپلیکیشن کے ذریعے نہ صرف معلومات بلکہ ان کا ٹیسٹنگ وغیرہ بھی انٹرنیٹ کے ذریعے کیا جارہا ہے۔

عندلیب گچکی نے کہا ہے کہ ان حالات میں چاہیے کہ ریاست مادرانہ اور پدرانہ شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع تربت اور اس سے ملحقہ تحصیل تمپ، مند کے شہروں، دیہاتوں میں مبائل انٹرنیٹ کی سہولیات کو واپس بحال کردے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر ظالم بھارت مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ کھول سکتا ہے تو تربت اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں انٹرنیٹ دوبارہ بحال کی جاسکتی ہے۔

خیال رہے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں گذشتہ کئی سالوں سے انٹرنیٹ تھری جی اور فور جی بند کی جاچکی ہے جس کے خلاف ماضی میں مختلف شہروں میں مظاہرے بھی کیئے جاچکے ہیں۔

کرونا وائرس کے باعث انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے پنجگور، قلات، کیچ اور دیگر علاقوں میں عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ انٹرنیٹ سہولیت نہ ہونے کے باعث طالب علم حکومت کی جانب سے آن لائن تعلیم کو مسترد کرچکے ہیں۔