دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق کراچی میں بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے جانب سے پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ اڑتالیس گھنٹے کے بعد اختتام پذیرہوگیا، کیمپ میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین ، حانی بلوچ اور لاپتہ اسد بلوچ کے لواحقین کے جانب سے اڑتالیس گھنٹے کے لئے کراچی پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کی تھی ۔
بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود لاپتہ راشد حسین کے والدہ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ہمیں اپنے پیاروں کے لئے پر امن احتجاج کرنے نہیں دیا جارہا اور کراچی پریس کلب کے سامنے ہر طرح سے ہمارے مظاہرے کو سپوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی اسکے باجود ہم نے اپنی آئینی جدو جہد کو جاری رکھا اور آگے بھی جاری رکھیں گے۔
کیمپ میں موجود لاپتہ اسد بلوچ کے لواحقین نے اسد بلوچ کی جبری گمشدگی و غیر قانونی حراست کے خلاف اقوام عالم و دیگر انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسد بلوچ کی بحفاظت بازیابی میں اپنا کردار ادا کریں ۔
بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ دن بدن گھمبیر صورتحال کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے، آئے روز بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں بلوچ نوجوانوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیتے ہیں ۔