افغان پارلیمنٹ میں سکھوں کا نمائندہ نرندرسنگھ خالصہ نے کہا کہ عبادت گاہ میں ایک سو پچاس سے زائد افراد کو مسلح افراد نے یرغمال بنایا ہوا ہے جن سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق چار مارے گئے ہیں ۔
دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ کابل کے مطابق آج صبح چار کے قریب مسلح افراد نے سکھوں کی ایک عبادت گاہ پر حملہ کیا ہے جس کے بعد اب تک اطلاعات کے مطابق متعدد افراد جانبحق و زخمی ہوئیں ہیں ۔
افغان وزارت داخلہ کے مطابق جائے وقوع پہ اسپیشل فورسز کے کمانڈو پہنچ گئے اور حملہ آوروں سے مقابلہ جاری ہے ۔
دوسری جانب سکھوں کے نمائندہ اور رکن افغان پارلیمنٹ نرندرسنگھ خالصہ کے مطابق عبادت گاہ میں ایک سو پچاس سے افراد موجود ہیں جن سے چار کے مارے جانے کی اطلاع ہے ۔
دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کابل کے اول حوزہ شور بازار میں سکھوں کی عبادت گاہ پہ حملے میں ان کا کسی قسم کا ہاتھ نہیں ۔