بلوچستان کے علاقے پسنی سے جبری طور پر لاپتہ نوجوان دو سال بعد بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گیا۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے نوجوان کی بازیابی کی تصدیق کردی۔
زہری خان ولد احمد باز سکنہ کلانچ کو 11 اکتوبر 2017 سے لاپتہ تھے جن کے لواحقین کے مطابق انہیں پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
زہری خان کے بازیابی کے لیے گذشتہ دو سال زائد عرصے سے ان لواحقین اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز احتجاج کررہے تھے۔
خیال رہے گذشتہ دنوں شائع ہونے والے برطانوی نشریاتی ادارے کے رپورٹ کے مطابق وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پاس دستیاب بازیاب ہونے والے 275 افراد کی فہرست کے جائزے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان کی اکثریت یعنی 101 افراد موجودہ حکومت کے دور یعنی 2018 اور 2019 کے نصف میں ہی لاپتہ ہوئے اور چند ماہ کے بعد انھیں رہائی حاصل ہوئی۔ تاہم طویل عرصے سے لاپتہ افراد میں سے ابھی اکثریت کی بازیابی نہیں ہوئی ہے۔
واضح وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز گذشتہ ایک دہائی کے زائد عرصے سے لاپتہ افراد کے لیے احتجاج کررہی ہے۔ تنظیم نے گذشتہ روز کراچی سے اپنا احتجاجی کیمپ دوبارہ کوئٹہ منتقل کردیا ہے جہاں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔