جانبحق خاتون کو دو روز قبل فورسز نے دیگر افراد کے ہمراہ گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا۔
بلوچستان کے علاقے مشکے منگلی زیمڑو سے پاکستانی فورسز نے زرگل زوجہ رحیم بخش بلوچ کو دو روز قبل حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق زیر حراست خاتون تشدد کے باعث جانبحق ہوگئی ہے جن کی لاش ان کی لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے تاہم فورسز اہلکاروں نے دھمکی دی ہے کہ خاتون کے قتل کی خبر باہر نکلی تو پوری خاندان کو اس کی سزا دی جائے گی۔
سرکاری حکام کی جانب سے تاحال اس حوالے کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن و کلچرل سیکریٹری دلمراد بلوچ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائیٹ پر اس حوالے سے لکھا ’’یہ نہ پہلا واقعہ ہے اور نہ آخری، کیونکہ غلام قوموں کے مقدر میں ایسی تذلیل ازل سے لکھی ہے۔‘‘
مشکئے کے علاقے منگلی زہمڑو میں پاکستانی فوج نے ایک بلوچ ماں زر گل زوجہ رحیم بخش کو حراست میں لے کر فوجی کیمپ منتقل کردیا جہاں شدید اذیت رسانی سے شہید کرکے لاش ورثا کے حوالے کی۔
یہ نہ پہلا واقعہ ہے اور نہ آخری،کیونکہ غلام قوموں کے مقدر میں ایسی تذلیل ازل سے لکھی ہے۔
— Dil Murad Baloch (@DMBaloch_) March 4, 2020
خیال رہے گذشتہ دنوں کیچ سے دو سگی بہنوں ثمینہ بلوچ اور زبیدہ بلوچ بنت مراد کو اس وقت فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیا جب وہ اپنے آبائی علاقے تجابان سے کیچ کے مرکزی علاقے تربت جارہے تھیں تاہم بعد ازاں انہیں رہا کردیا گیا۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ تشویشناک صورتحال اختیار کرچکا ہے۔ لاپتہ افراد کے لواحقین مسلسل احتجاج کررہے ہیں جبکہ لاپتہ افراد کے بازیابی کیساتھ جبری گمشدگیوں کے نئے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں جس کے باعث سیاسی و سماجی تنظیمیں جبری گمشدگیوں کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کررہے ہیں۔
گذشتہ دنوں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ کو ماما قدیر کے قیادت میں کراچی سے دوبارہ کوئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ کل کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کی جائے گی۔
اس حوالے سے لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد بلوچ کی بہن فریدہ بلوچ کا کہنا ہے کہ کل ہم دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کے ہمراہ اپنے پیاروں کی بازیبابی کے لیے دوپہر 2 بجے سے 48 گھنٹے تک کراچی پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اس بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کر کے ہمارا ساتھ دیں ۔
کل ہم دیگر بلوچ مسنگ پرسنز کے لواحقین کے ہمراہ اپنے پیاروں کی بازیبابی کے لیے دوپہر 2 بجے سے 48 گھنٹے تک کراچی پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے ۔ تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اس بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کر کے ہمارا ساتھ دیں ۔ pic.twitter.com/0j0skNhgsG
— Fareeda Baluch (@Farida_Baluch) March 4, 2020