بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ترجمان نے کہا محکمہ صحت بلوچستان اصطلاحات کی بجائے اس محکمے کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے۔
ترجمان نے کہا ڈی جی صحت میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی تقرری کو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے، اور اس دفعہ پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کی تنخواہیں کم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، تمام ڈاکٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی تنخواہیں کاٹ دی گئی ہیں جو باعث تشویش ہے۔
ترجمان نے کہا محکمہ صحت پچھلے دو سالوں میں نئے میڈیکل کالجز کا فنکشنل کرنے کے لئے ڈوموسٹر کو اسپیشل پیکج دیتی آرہی ہے لیکن حال ہی میں محکمہ کی جانب سے ان کے پیکج کو ختم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، اس طرح کے اقدام سے نئے قائم کردہ میڈیکل کالجوں کو بے حد متاثر کرسکتی ہے اور فوری مطالبہ کرتے ہیں کہ اس نوٹیفکیشن کو واپس لیا جاہے۔
ترجمان نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت کے پاس کوئی باقاعدہ پالیسی دیکھنے کو نہیں مل رہا، ڈاکٹروں کی سیفٹی کے حوالے تاحال شعبہ صحت کوئی بھی تدابیر نہیں، حکومت کو کرونا وائرس سے بچاؤ اور ڈاکٹروں کی سیفٹی کے لئے اقدام اٹھا ہے بصورت دیگر ڈاکٹر مجبوراً ڈیوٹی نہ دینے پر مجبور ہوں گے۔