قومی جدوجہد میں سرگرم بلوچ خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں- بی ایس او

216

 بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ  بیان میں عالمی یوم خواتین پر ان تمام بلوچ ماں بہنوں کو خراج تحسین پیش کی جن کے فرزند اور بھائی بلوچ قومی جدوجہد میں شہید ہوئیں اور زندان میں مظالم برداشت کررہے ہے۔

ترجمان نے کہا دنیا بھر میں خواتین روزگار میں شراکت داری سیاسی عمل میں کردار ادا کرنے اور صنفی مساوات کے لئے برسرجدوجہد ہے اور ترقی پسندی کے جانب بڑھ رہے ہے لیکن بلوچ ماں  بہن بجائے جدید سہولیات کے حصول کے جدوجہد میں شامل ہونے کے بنیادی انسانی حقوق سے ہی محروم کردیئے گئے ہے انکے حصے میں پیاروں کے انتظار اور غم میں آنسو ہی ہے تمام انسانی حقوق کے اداروں اور خواتین کے نام پر این جی او نما ادارے بلوچ خواتین کے مسائل پر مکمل طور پر خاموش ہے ۔

ترجمان کہا بلوچستان میں تمام تر تعلیمی ادارے بنیادی ضرورت سے محروم ہے بالخصوص خواتین کے تعلیمی عمل پر حالیہ جامعہ بلوچستان جنسی ہراسگی کیس کے زریعے مکمل اخلاقی و معاشرتی قدغن لگائی گئی لیکن سرکاری سطح پر تاحال اس پر سنجیدگی نہیں دکھائی گئی، خواتین کے تعلیم کے حوالے سے بلوچ سماج کو دانستہ طور پر پسماندہ رکھا گیا جسکا مقصد سیاسی و سماجی بیداری کو روکنا ہے ۔

ترجمان نے مزید کہا  بلوچ سماج بالخصوص قوم پرستی کے سیاست جوکہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور بلوچ قومی اکابرین کے قربانیوں کے بدولت ہے خواتین کے سیاسی سماجی و معاشی شراکت داری کو اہم سمجھتی ہے خواتین کے لئے سیاسی سرکلنگ بلوچ قومی سیاست میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی خواتین کو سیاسی سماجی معاشی اختیار دیئے بغیر قوم کی شعوری ترقی ناممکن ہے بی ایس او بلوچ قومی ترقی پسند و قوم پرست روایات کے مطابق خواتین کے اختیار کے لئے تمام پلیٹ فارمز کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گی اور خواتین کے ترقی پسند تحریک کا بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہے ۔