پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کوئٹہ زون کے وفد نے شیخ زید ہسپتال میں ڈاکٹروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے ڈاکٹروں کے ساتھ ملاقات کی۔ جس میں بھاری تعداد میں خاتون اور مرد ڈاکٹروں نے شرکت کی۔
حفاظتی تدا بیر کے تحت میٹنگ کا انعقاد کھلے مقام پر کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے وفد کو آگاہ کیا کہ پچھلے ایک ماہ سے وہ آئسولیشن وارڈ میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ اور ان کے خاندان والے شدید نفسیاتی دباوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ آئسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کی نقل و حمل اور مریضوں کے اٹنڈنٹس اور عزیزواقارب کی آزادانہ آمدورفت آئسولیشن پروٹوکولز کی شدید خلاف ورزی ہے جس سے متعلق بارہا انتظامیہ کو آ گاہ کیا گیا ہے۔ مگر انتظامیہ نے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کیئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیوٹی ڈاکٹروں کو فراہم کی جانے والی پی پی ای کٹس بھی بعض اوقات استعمال شدہ ہوتی ہے جس کے بارے میں بھی ہسپتال انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آئے دنوں مریضوں کی جانب سے اشتعال انگیزی اور ڈاکٹروں کے اوپر تھوک پھینکنے جیسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں جو سیکورٹی کی نا اہلی ہے اور کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔
وفد کو بتایا گیا کہ اب تک ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کو کسی بھی طرح کی ٹریننگ فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی ان کو کوئی تحریری پروٹوکول فراہم کیئے گئے ہیں۔
پی ایم اے کے وفد نے ڈاکٹروں کو یقین دلایا کہ شیخ زاید ہسپتال میں ڈاکٹروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ زید اسپتال سے ملاقات کی جائے گی اور ہم پر امید ہیں کہ وہ ان تمام مسائل کے حل کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں گے۔
پی ایم اے کوئٹہ زون سیکرٹری ہیلتھ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئسولیشن میں رکھے گئے تمام مریضوں کے لیب ٹیسٹ کی رپورٹس مریضوں کی فائل کے ساتھ منسلک کی جائے اور جلد از جلد آئسولیشن کے حوالے سے پروٹوکولز کو مرتب کرکے ٹریننگ کا انتقاد کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ماہ سے آئسولیشن وارڈز میں ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹروں کو وضع کردہ اصولوں کے مطابق چودہ دن کے لئے کورنٹائن میں رکھا جائے اور اس کے بعد ان کو دو ہفتے لیے چھٹی دی جائے۔ ان کے کورنٹائن کا بندوبست ایم پی اے ہوسٹل یا افسرز کلب میں کیا جائے۔ کیونکہ مسلسل ایک ماہ سے ڈیوٹی کرنے کی وجہ سے ڈاکٹر شدید ذہنی اور اعصابی دباوں کا شکار ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جلد از جلد ٹریننگ کا انعقاد کرکے وضع کردہ پروٹوکول کے نفاذ کو یقینی بنائے۔ مزید برآں تمام طبی عملے کے لیب ٹیسٹ کیئے جائیں۔ سیکورٹی کے انتظامات پولیس یا دیگر اداروں کے حوالے کیئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر جلد از جلد تمام مطالبات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کوئٹہ زون شیخ زائد میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر مستقبل کی حکمت عملی وضع کرے گی۔