شام : ترک فوج کی بمباری سے 50 پاکستانی دہشت گرد ہلاک

231

شام کے شمال مغربی حصے میں ترکی کی فوجی کارروائی میں کم سے کم 50 پاکستانی جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔

پاکستان کے دو سیکیورٹی حکام نےعرب نیوز سے بات کرتے ہوئے شام کی سرکاری فوج اور ترک فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 50 پاکستانی جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں شام کے صوبے ادلب میں کشیدگی میں ڈرامائی اضافہ ہوا اورترکی نے شام کی سرکاری فوج کو روکنے کے لیے ہزاروں فوجی اور بکتر بند گاڑیاں روانہ کی ہیں۔ ادلب کا علاقہ شام میں حکومت مخالف قوتوں کا آخری گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

دوسری جانب شام میں جاری نو سالہ تنازعے میں شامی صدر بشار الاسد کے حامی روس نے بھی حالیہ دنوں میں ادلب پر فضائی حملے کیے۔ گذشتہ تین ماہ کے دوران یہاں لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

جمعرات کو روس اور ترکی کے درمیان ماسکو میں ہونے والے مذاکرات کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ایک پاکستانی سیکیورٹی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر عرب نیوز کو بتایا کہ ترکی کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے پاکستانی جنگجوؤں کی تعداد 50 سے زائد ہے۔

خفیہ ادارے کے ایک اور اہلکار نے بھی 50 پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جبکہ عرب نیوز کی جانب سے اس سلسلے میں پاکستانی وزارت خارجہ سے پوچھے گئے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے جنگجوؤں کا تعلق زینیبون بریگیڈ سے ہو سکتا ہے، جسے امریکہ نے جنوری 2019 میں معاشی بلیک لسٹ پر ڈالا تھا۔ اس گروپ میں پاکستانی جنگجو شامل ہیں جو شامی حکومت کے ساتھ مل کر شریکِ جنگ ہیں۔