بلوچستان کے ضلع سبی اور گردونواح میں ہلکی اور تیز بارش نے لاک ڈاؤن کے شکار شہریوں کی زندگی اور عذاب میں ڈال دی، تلی ندی اور دریائے ناڑی میں سیلابی صورت حال جبکہ کئی علاقوں میں حفاظتی بند ٹوٹ گئے
تفصیلات کے مطابق سبی اور گردونواح میں مسلسل رات اور دن بارش کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے شکار گھروں میں بیٹھے شہریوں کی زندگی عذاب میں مبتلا ہوگئے۔
بارش کے باعث جہاں سٹرکیں گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کررہی ہے وہی تلی ندی اور دریائے ناڑی میں درمیانے درجے کی سیلابی صورت حال پیدا ہوچکی ہے۔ پانی کی مسلسل آمد سے ان علاقوں میں کئی حفاظتی بند بہہ کر تباہ ہوچکے ہیں۔ قریبی دیہاتوں میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہوجانے سے ضلعی انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کو تیز کرکے آبادی کو محفوظ جگہ پر منتقل کرنے کی ہدایات دی ہے۔
سبی و گردونواح کے سینکڑوں دیہاتوں کا زمینی رابط بھی معطل ہوچکا ہے۔ دوسری جانب گندم کی تیار فصل بھی بارش کے پانی لگنے سے خراب ہونے کا اندیشہ ہے جس کی وجہ سے زمینداروں کو لاکھوں کا نقصان ہورہا ہے۔
سبی میں لاک ڈاؤن کے چوتھے دن زندگی بری طرح متاثر رہی، مرکزی شاہراہیں ریل سروس بند ہونے کی وجہ سے اخبارات کی تسلسل بھی نہ ہوسکی جس کی وجہ سے قارئین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ہاکرز بھی متاثر ہوئے۔
سبی میں اخبارات فروخت کرنے والے ہاکر حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے اعلانات کو عملی جامعہ پہنا کر مزدوروں کی مالی امداد فوری طور پر کرے بصورت دیگر کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ بھوک کی وجہ سے بھی بڑے پیمانے پر اموات ہونے کا اندیشہ ہے۔