بلوچستان کے علاقے جھاؤ اور مند میں پاکستانی فورسز کی زمینی و فضائی آپریشن، کئی افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا جبکہ مسلح افراد نے حملے میں فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جھاؤ کے پہاڑی سلسلے سورگر میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والے آپریشن میں حصہ لینے والی فوجی دستوں کے واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے لیکن ابھی تک پہاڑی سلسلے میں فوج کے موجودگی کی اطلاعات ہیں۔
آپریشن میں سورگر کے اکثر لوگوں کو حراست میں لے کر فوجی کیمپوں میں منتقل کیا جارہا ہے جن کی تعداد درجنوں میں ہے، تاہم تمام افراد کی شناخت ممکن نہ ہوپائی ہے۔
ذرائع کے مطابق آپریشن میں حراست میں لے لیے جانے والوں میں سلیم ولد شہی دشاہ دوست، علی ولد محمد علی سکنہ دشتی سورگر، دادل ولد قادر، احمد ولد شیر خان، جمعہ ولد ملک، خدا بخش ولد زَبر، محمد بخش ولد زبر سکنہ ترجی سورگر، نبی وارث ولد ٹکری شیر محمد سکنہ ریس ِکور اورناچ شامل ہیں جبکہ دیگر کئی افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن کی شناخت نہیں ہوسکی ہے جبکہ فورسز نے شہید شاہ دوست کے بیٹوں سمیت کئی افراد کے گھروں کو بھی نذرآتش کردیا ہے اور مال مویشی بھی لوٹے گئے ہیں۔
یادرہے کہ سورگر کے پہاڑی سلسلے میں مالدار لوگوں کی بہت بڑی آبادی تھی لیکن اکثریت آبادی کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا جبکہ دور دراز علاقوں میں چند خاندان باقی رہ گئے تھے جنہیں اس آپریشن میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
دریں اثنا مند کے مختلف علاقوں میں فورسز نے آپریشن کی جہاں مسلح افراد نے انہیں نشانہ بنایا ہے۔
ذرائع کے مطابق مند کے مختلف پہاڑی علاقوں تالی دار، بانسر اور کترینز میں فورسز کے زمینی دستوں نے کا آغاز کیا۔ آپریشن اور گشت میں مصروف فوجی دستوں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں فورسز کو نقصان اٹھانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
حملے کے بعد جائے وقوعہ پر تین گن شپ ہیلی کاپٹر پہنچ گئے تاہم حملہ آور وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
فورسز پر حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔