بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے طلباء کا احتجاج

560

گذشتہ دنوں بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان اور لاہور یونیورسٹی میں بلوچ اور پشتون طلباء کو ایک طلباء تنظیم کے کارکنان کی جانب سے نشانہ بنایا گیا جہاں دو واقعات میں طلباء پر فائرنگ کی گئی۔

پشتون اسٹوڈنٹس کونسل بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی نے مذکورہ واقعات کے خلاف احتجاجی کیمپ قائم کردی ہے۔ جن کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں اسلحہ کلچر اور غنڈہ گرد تنظیموں کا خاتمہ کیا جائے، اور تعلیمی اداروں میں قوم، زبان، صنف، مذہب کی بنیاد پر طلباء کے ساتھ تعصب اور ہراسانی بند کی جائے۔

احتجاج کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کی انتظامیہ کے سرپرستی میں مذہبی جماعت کے طلباء ونگ کے کارکنان نے گذشتہ دنوں فائرنگ کرکے تین طلباء کو نشانہ بنایا، نشانہ بننے والے طلباء کا تعلق بلوچستان اور فاٹا سے تھا جبکہ انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ حملہ آوروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔

دریں اثنا عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مابت کاکا نے کہا ہے کہ عرصہ دراز سے پنجاب بھر میں پشتون بلوچ طلبا پر وہاں کی متعصب، تنگ نظر اور انتہا پسند عناصر کی جانب سے مختلف ہیلوں بہانوں کی آڑ میں آئے روز حملے اور فائرنگ کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور یہ سب کچھ وہاں کی پولیس اور یونیورسٹیوں انتظامیہ کی موجودگی میں ہوتے آرہے ہیں جبکہ پرنٹ والیکٹرانک میڈیا میں اس کی ذکر تک نہیں جو نہ صرف قابل مذمت بلکہ قابل گرفت عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلبا پر دہشت گردی کے دفعات لگانے سے پنجاب کا مکروہ چہرہ صاف نظر آرہا ہے گرچہ یہ راز اب راز نہیں رہا کہ جنوبی پنجاب میں دہشت گردوں کی تربیت کون کب سے کررہاہے۔

انہوں نے کہا کہ پشتون طالبعلموں کو مجبور کر کے تعلیم کا سلسلہ ترک کرنے اور انہیں ہاسٹلوں سے بیدخل کرنے کا تقاضا کیا جارہا ہے جن کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ پشتون طلبا کھلے آسمان تلے فٹ پاتھوں پر رات گزارنے پر مجبور ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ہر فورم پر بھر پور احتجاج کریگی، چاہے وہ سڑکیں ہوں یا پھر پارلیمان کے فلور ان ناروا اور ناقابل برداشت اعمال کے خلاف ضرور آواز اٹھائیں گے۔