بلوچ نوجوان عملی سیاست کا حصہ بنیں- این ڈی پی

118

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا بلوچستان کے علاقے مشکے میں فورسز کے ہاتھوں بلوچ خاتون کی شہادت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا بلوچستان کے علاقے مشکے منگلی زیمڑو سے پاکستانی فورسز نے زرگل زوجہ رحیم بخش بلوچ کو دو روز قبل حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا،علاقائی ذرائع کے مطابق زیر حراست خاتون تشدد کے باعث جانبحق ہوگئی ، جس کی لاش ان کے لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے تاہم فورسز اہلکاروں نے دھمکی دی ہے کہ خاتون کے قتل کی خبر باہر نکلی تو پورے خاندان کو اس کی سزا دی جائے گی۔

ترجمان کے مطابق اس سے قبل بھی بلوچستان کے کئی علاقوں سے بلوچ خواتین کو گرفتار کرکے لاپتہ کیا گیا ہے جنکی کوئی خیر خبر نہیں، گذشتہ دنوں کیچ سے دو سگی بہنوں ثمینہ بلوچ اور زبیدہ بلوچ بنت مراد کو اس وقت فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیا جب وہ اپنے آبائی علاقے تجابان سے کیچ کے مرکزی علاقے تربت جارہے تھیں۔

ترجمان نے کہا بلوچستان کے دیگر سیاسی پارٹیاں بلوچ خواتین کے اوپر ہونے والی ریاستی ظلم کو بلوچ قوم کے سامنے نہیں رکھ رہے اور میڈیا جوکہ متنازعہ بن چکا ہے بلوچستان میں ہونے والے واقعات کو رپورٹ  نہیں کررہا،  آئے روز ایسے واقعات ہورہے ہیں مگر میڈیا ان واقعات کو منظرعام پر لانے سے گریز کررہی ہے جوکہ ایک مجرمانہ عمل ہے۔

ترجمان نے کہا بلوچستان کے غیور عوام  اپنے ماں بہنوں کی تحفظ کے لیئے باہر نکلیں تاکہ آنے والی نسلوں کو تحفظ دیا جاسکے۔

 ترجمان نے آخر میں کہا این ڈی پی شروع دن سے بلوچستان میں ہونے والی زیادتیوں کو بلوچ قوم کے سامنے رکھ رہی ہے اور ساتھ ہی بلوچ نوجوان سے یہ اپیل ہے کہ وہ سیاست سے کنارہ کشی ہرگز اختیار نہ کریں بلکہ میدان عمل آ کر نظریاتی سیاست کو پہلی ترجیح دیں۔