چاغی: ایران سے آنے والے زائرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ واپس آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
ایران سے لوٹنے والے زائرین کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے، تمام زائرین کو سرحد پار کرتے ہی قرنطینہ (الگ تھلگ مقام) میں رکھا جا رہا ہے۔ سرحدی حکام کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز 2 سو سے زائد زائرین بلوچستان میں داخل ہوئے تھے۔
تجارتی راہداری زیرو پواینٹ ٹرانزٹ سمیت تمام کاروباری گزرگاہیں 12 ویں روز بھی بند رہے، سرحدی علا قوں میں کاروبار اور نظام زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گٸی ہے، سرحد کی بندش سے ہزاروں افراد متاثر اور بے روزگار ہوگئے، ہزاروں پاکستانی تاجر بھی متاثر، سینکڑوں مال بردار گاڑیاں بھی سرحد پر کھڑی ہیں، سرحدی علاقوں میں ایرانی اشیا کی شدید قلت سے لوگ مشکلات سے دوچار ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے لوگوں کا ذریعہ معاش ایران سے وابستہ ہے جس کی وجہ سے غریب افراد بہت زیادہ متاثر ہوچکے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران میں نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے ہلاکتوں کی تعداد 108 ہوچکی ہے، اور اب تک 3513 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ گذشتہ روز پاکستان میں چھٹے کرونا کیس کی تصدیق بھی ہوگئی، مذکورہ مریض 25 فروری کو تہران سے بذریعہ جہاز کراچی واپس پہنچا تھا۔
کراچی میں یہ تیسرا کرونا وائرس کیس ہے، جب کہ پاکستان بھر میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6 ہوچکی ہے، ان میں سے 2 اسلام آباد میں سامنے آئے تھے اور ایک مریض کا تعلق گلگت سے ہے، یہ تمام مریض ایران سے پاکستان لوٹے۔ ایران میں پھیلتی وبا کے پیش نظر پاکستان نے ایران کے ساتھ اپنی سرحد بند کر رکھی ہے۔