سندھودیش روولیشنری آرمی ایس آر اے کمانڈر شاہ عنایت نے اکتیس مارچ ‘یوم سندھودیش’ کے موقع پر اپنے جاری کیئے گئے پیغام میں کہا ہے کہ ” آج کا دن سندھی قوم کے لئے ایک تاریخی اور تجدیدِ عہدِ وفا کا دن ہے، جس دن پر سائیں جی ایم سید نے جدید قومپرستی کے نظریئے کے بنیاد پر سندھودیش کی آزادی کی جدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے سندھی قوم اور ساری دنیا کے سامنے واضح کیا کہ
‘ سندھ کے رہنے والے اپنے وطن، زبان، کلچر، تاریخی روایات، سیاسی و اقتصادی مفادات کے بنیاد پر ایک جداگانہ قوم ہیں اور ایک قوم کی حیثیت سے سیاسی، اقتصادی، کلچرل آزادی، خوشحالی و ترقی کے لئے اپنے فیصلے خود کرنے میں حق بجانب ہیں ۔ جس کے لیئے انہیں سندھودیش کی آزادی کے لیئے جدوجہد کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا سندھودیش ہزاروں سالوں سے برصغیر ہند میں ایک علیحدہ اور آزاد تاریخی ملک کی حیثیت سے رہتا آیا ہے ، اس لئے دنیا کے دوسرے آزاد ممالک کی طرح اسے بھی اپنے آزاد فیصلے کرنے کا حق ہے۔
کمانڈر شاہ عنایت نے کہا اسی سبب ہے کہ 31 مارچ 1972ع پر سائیں جی ایم سید نے پاکستان سے بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے باضابطہ طور پر سندھودیش کی آزادی کا اعلان کیا۔
ایس آر اے کمانڈر نے کہا کہ آج کے حالات میں سندھی قوم اپنے وطن سندھ پر قابض پنجاب سامراج، غیر سندھی آبادکاری، وسائل کی لوٹ مار، چائنہ- پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پیک) اور مذہبی انتہاپسندی سمیت تمام درپیش حملوں اور خطروں کو صرف سائیں جی ایم سید کے ہی قومی آزادی والے فکر سے مسلح ہو کر شکست دے سکتی ہے۔
اس لئے آج کے یومِ سندھودیش کے موقع پر ہم سب سندھی (سندھی۔ اردو بولنے والے) متحد ہو کر تجدیدِ عہدِ وفا کریں کہ ‘ ہم سائیں جی ایم سید کے بتائے ہوئے فکر اور فلسفے پر مضبوطی اور استقامت سے چلتے ہوئے آزاد، خودمختار، سیکیولر اور جمہوری ریاست سندھودیش کی حاصلات تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔