بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے اقوام متحدہ سے بلوچ مہاجرین کو تسلیم اور ان کی مدد کی اپیل کی ہے۔
آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے مائکرو بلاگنگن کی ویب پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو افغانستان اور ایران میں بسنے والے بلوچ مہاجرین کو تسلیم کرنا چاہیے جو ناگفتہ حالات میں بے بس ہوکر کورونا وائرس وبائی مرض سے دوچار ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ سب کے لئے ہنگامی صورتحال ہے اور ایک انسانی تباہی رونما ہونے والا ہے۔ اقوام متحدہ کو جتنی جلدی ہوسکے مدد بھیجنا چاہیے۔
خیال رہے ایران سے متصل بلوچستان کے علاقے تفتان اور کوئٹہ میں ہزار گنجی کے مقام پر حکومت بلوچستان کی جانب سے زاہرین کو خیمہ بستی قائم کرکے رکھا گیا ہے جس کے باعث حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
گذشتہ دنوں بلوچ نیشنل موومنٹ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مراد بلوچ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہ کرونا ایک عالمی وبا ہے۔ تمام ممالک اس وبا کی روک تھام کے لئے حتیٰ الوسع کوششیں کر رہے ہیں، لیکن پاکستان کے اقدامات واضح خطوط پر بلوچ دشمنی پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم پہلے ہی ریاست کے ہاتھوں تباہ کن صورت حال سے دوچار ہے۔ اب پاکستان نے اجتماعی سزا کی پالیسی کے تحت کورونا وائرس کو بلوچ قوم پر مسلط کیا ہے۔ یہ پاکستان کی بلوچ دشمنی ہی ہے کہ پاکستان نے ایران سے آئے ہوئے زائرین کو بڑے شہروں کے جدید ہسپتالوں میں اور قرنطینہ مراکز میں منتقل کرنے کے بجائے معمولی طبی امداد سے محروم علاقے تفتان اور ہزار گنجی میں خیمہ بستیوں میں رکھا ہے۔ اس جدید دور میں کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا ہے کہ ایسے مہلک وائرس سے متاثرہ لوگوں کو ایسے کھلے عام رکھا جاتاہے۔ مہذب دنیا میں تو جانوروں کے ساتھ بھی ایسا سلوک نہیں کیا جاتاہے۔