افغانستان کے صوبے کندوزکے ضلع امام صاحب کندھار کے چار اضلاع میں طالبان نے حملہ کیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے حملے کے نتیجے میں 16افغان فوجی جانبحق ہوئے ہیں جبکہ طالبان نے دس سیکیورٹی اہلکاروں کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے ۔
دوسری جانب جنوبی صوبے کندھار کے چار اضلاع میں طالبان کے حملوں سات اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئیں ۔
واضح رہے کہ 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ’معاہدہ برائے افغان امن 2020ء‘ طے پاگیا ہے جس پر دونوں جانب سے دستخط بھی ہو گئے ہیں۔
افغان طالبان اور امریکی حکومت کے درمیان امن معاہدے پر افغان طالبان کے نمائندے ملا عبدالغنی برادر اور امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان امن عمل زلمے خلیل زاد نے دستخط کیے۔
تاہم معاہدے کے اگلے روز ہی افغان صدر اشرف غنی امریکا طالبان امن معاہدے کی اہم شرط سے پیچھے ہٹ گئے اور انہوں نے کہا کہ طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا۔
گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے نمائندے ملا عبدالغنی برادر سے ٹیلی فون پر 35 منٹ دورانیے کی گفتگو بھی کی ہے۔
اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فون پر طالبان لیڈر سے بہت اچھی گفتگو ہوئی۔
طالبان ترجمان کے مطابق امریکی صدر نے فون پر کہا کہ امریکی سیکریٹری دفاع مائیک پومپیو جلد افغان صدر اشرف غنی سے بات کریں گے تاکہ بین الافغان مذاکرات میں حائل رکاوٹیں دور ہوجائیں۔